حیاتیات کافی حیران کُن حد تک پہنچ چُکی
حیاتیات کافی حیران کُن حد تک پہنچ چُکی ہے۔ آئیے آپ کو کچھ حیران کُن باتیں بتاتا ہوں
ایپی جنیٹکس یہ کہتی ہے کہ مائیں حمل کے دوران جن امور میں مصروف رہتی ہیں اُن کا بچے کی ذہنی صحت پہ کافی اثر ہوتا ہے۔ جس طرح کی موسیقی مائیں سُنتی ہیں وہ موسیقی بچوں کی جینیات پہ اثر رکھتی ہے۔
وہ باپ جو فولک ایسڈ اور وٹامن بی 12 کی زیادہ مقدار والی خوراک لیتے ہیں اُنکے بچوں کی یاداشت نارمل بچوں سے کمزور اور اُنکے جینز کا اظہار مختلف ہوتا ہے۔
وہ مائیں جو حمل کے دوران پیار سے رہتی ہیں۔ دوسروں کو پیار کی نگاہ سے دیکھتی ہیں اُن میں ایسٹروجن خارج ہوتی ہے اور یہ ایسٹروجن بچے کی جینز پہ اثر کرتی ہے جس کے نتیجے میں انکے بچے زیادہ پُرجوش اور تیز ہوتے ہیں ۔
وہ باپ جو بچپن میں ماں باپ سے ہراس ہوچکے ہیں، دباؤ کے ماحول میں بڑھے ہیں، اُنکے بچوں کے ایک سو چودہ دماغی عصائب کے جینز متاثر ہوچکے ہوتے ہیں۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے بچوں کو جھڑک کر نا صرف اُن کو احساس کم تری کا شکار کررہے ہوتے ہیں بلکہ آپ اپنے بچوں کی اولاد کی ذہانت بھی کم کر رہے ہوتے ہیں۔
یاد رہے یہ تحقیق ایپی جنیٹکس کے متعلق ہے۔ ایپی جنیٹکس حیاتیات کی وہ شاخ ہے جس کا تعلق وراثت میں ملنے والی اُن خوبیوں سے ہے جو ڈی این اے کے بدلے بغیر ماحول کی وجہ سے آتی ہیں۔
Zaigham Qadeer
Comments
Post a Comment