کچھ ایسے سوالات جن کے جوابات فل حال سائنس تلاش کر رہی ہے
کچھ ایسے سوالات جن کے جوابات فل حال سائنس تلاش کر رہی ہے
کون کون سے ہیں. ؟؟؟؟؟
ان میں سے چند سولات
پیش خدمت ہیں...
*******************
سوال نمبر 1۔۔۔۔
کیا موت کے بعد بھی کوئی زندگی ہے؟
یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب ابھی تک ساینس نہیں دے پائی
- لکن سائنس نے ہمیں یہ ضرور بتایا کہ مادہ نہ پیدا ہوتا ہے اور نہ ختم ہوتا ہے لکن یہ اپنی حالت ضرور تبدیل کرتا ہے۔
یہاں موجود ہر شے ہم اور آپ اور اس دنیا اور کاینات میں موجود ہر چیز مادہ سے بنی ہے اور یہ اپنی حالت تبدیل کرتا رہتا ہے جیسے آج ہم زندہ ہے تو کل اگر ہم وفات پا جاتے ہیں تو ہمارے وجود مٹی ہوجاتا ہیں اور کیڑے مکوڑوں کا جنم ہوتا ہیں وغیرہ..
لکین مزھب ہمیں اس بارے میں سیدھا جواب دیتا ہے کہ ہاں موت کے بعد بھی ایک زندگی ہے لکن ہم یہاں صرف ساینس پر بات کررہے ہیں اسلیے مزھب اور ساینس کو ایک کرنا مناسب نہیں ہے۔
سوال نمبر2،،،
بلیک ہول کے اندر کیا ہے؟
یہ سوال بھی ان پراسرار سوالوں کا حصہ ہے جس کے بارے میں جاننے کیلیے پوری دنیا اور سائنس دونواں بے تاب ہیں
کیونکہ بلیک ہول خود کاینات کی سب سے حیرت انگیز چیزیں ہیں اور اسے عام آنکھ سے دیکھنا ناممکن ہے.
سائنس ان کی کچھ تصویریں لینے میں ضرور کامیاب ہوئی ہے.
لکین ایک بلیک ہول کے اندر کیا ہے....؟؟
سائنس یہ جاننے میں فل حال مکمل ناکام ہے ۔
کچھ ساینسدانوں کا خیال ہے کہ بلیک ہول کے دوسری طرف شاید کوئی اور کائنات ہو یا کائنات کا کوئی دوسرا سرا جو کچھ بھی ہے لکن یہ واقعی جو کچھ بھی ہو گا انتہائی حیران کن راز ہو گا۔
سوال نمبر3۔۔۔
کیا ٹائم ٹریول ممکن ہے؟
ٹایم ٹریول سائنس کی زبان میں ایک پیراڈاکس ہے لکین آین سٹاین کی تھیوریز سے یہ پتا چلتا ہے کہ ٹائم ٹریول ممکن ہے لکین صرف مستقبل کی طرف مطلب یہ کہ وقت میں مسقبل کی طرف جانا ممکن ہے لکین ماضی کی طرف ناممکن ہے مثال کے طور پہ اپ ماضی کا سفر کرتے ہیں اور ماضٰ میں اپنی دادی کو قتل کرتے ہیں تو سوال یہاں یہ اٹھتا ہے کہ
جب آپ نے ماضی میں ہی اپنی دادی کو قتل کیا تھا تو آپ مستقبل میں کیسے موجود تھے؟
ایسے بہت سے سوال جنم لیتے ہیں اور ٹایم ٹریول ایک پیراڈاکس بن جاتا ہیں۔
سائنس فل حال یہ لفڑا حل کرنے میں مکمل ناکام ہے.
سوال نمبر4۔۔۔۔
زمین پر زندگی کی شروعات کیسے ہویی؟
یہ بہت ہی دلچسپ سوال ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ زمین پر زندگی کی شروعات آج سے ساڑھے تین ارب سال پہلے پیدا ہونے والے ایک خلوی جانداروں سے ہوا لکین سوال یہ ہے کہ وہ ایک خلوی جاندار کہا سے آیا ؟؟؟؟
پہلے یک خلوی جاندار کی کھوج میں سائنس اس وقت تک مکمل ناکام ہے
سوال نمبر5۔۔۔۔۔
کائنات سے باہر کیا ہے؟
ہم جس کاینات کو جانتے ہیں وہ صرف قابل مشاہدہ کائنات ہے.
اور یہ 9 ہزار 300 کروڑ نوری سال تک پھیلی ہوئی ہے .
جبکہ باقی کائنات تک ہماری نگاہیں ہی نہیں پہنچتی ہیں.
اسلیے یہ سوال کرنا چاہیے کہ
ہماری کائنات سے باہر کیا ہے..؟؟؟
ہمیں یہ سوال کرنا چاہیے کہ ہمارے قابل مشاہدہ کائنات سے باہر کیا ہے...؟؟؟
اگر ہم
(ملٹی ورس تھیوریوں)
کی بات کریں تو وہ ہمیں بتاتی ہیں
کہ کائنات کے باہر بھی اور کائناتیں ہیں جو بلبلوں کے شکل میں ہیں اور ہماری کائنات خود ان کائناتوں میں سے ایک ہے..
اور یہ سب ایک دوسرے سے جڑے ہویے ہیں۔
ملٹی ورس ایک تھیوری ہے یہ کتنی سہی ہے اس بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔۔۔۔
سائنس خود اس وقت تک مان رہی ہے
یہ. ایک
(بے بنیاد سائنسی مفروضہ ہے)
جس کے لیے سائنس کے پاس فل وقت کوئی قطعی دلیل موجود نہ ہے -
سوال نمبر 6۔۔۔۔
ڈارک میٹر کیا ہے؟
ڈارک میٹر کے بارے میں سائنس صرف اتنا بتاتی ہے.
کہ یہ موجود ہیں اور یہ کمیت بھی رکھتے ہیں
بلکہ ان کی گراوٹی بھی چیزوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔
ڈارک میٹر سے روشنی نہیں نکلتی اور نہ اسے بکھیر سکتی ہے.
اس لیے ساینسدانوں کیلے اسکو سمجھنا کافی مشکل ہے .
سائنسدانوں کے مطابق
ہمیں اس کا پتہ
( گراوٹیشنل لینزنگ)
کی مدد سے چلتا ہے کہ اسکا وجود ہے.
یہ بھی کائنات کا ایک انوکھا راز ہے جس کو ابھی تک سائنس حل کرنے میں ناکام ہے.
سوال نمبر 7۔۔۔۔۔
کیا ہم اس کائنات میں اکیلے ہیں؟
یہ سوال آج تک سائنس کو درپیش مشکل سوالوں میں سے ایک کامن سوال ہے-
اسکا جواب بھی ساینس کے پاس نہیں ہے کیونکہ ابھی تک سائس نے کائنات میں جتنے بھی سیارے ڈھونڈ نکالے ہیں ان سب پر زندگی کے شواہد نہیں ملے -
صرف ہماری زمین ہی ہے جہاں ہم خود رہتے ہیں.
لکین یہاں سائنس کے لیے حیران کردینے والی بات یہ ہے کہ کائنات میں زمین جیسے بہت سے سیارے سائنس نے ڈھوند نکالے ہیں .
لیکن سائنس یہ پتہ نہیں لگا سکی کہ وہاں بھی زندگی ہے یا نہیں...-
البتہ سائنس کے مطابق
کائنات میں بیکٹیریل لایف کے کافی زیادہ امکانات ہیں
ہوسکتا ہےکہیں لایف بھی موجود ہو لکن فی الحال ہمیں کویی زندگی کے شواہد نہیں ملے ہیں اسلیے ہم صرف یہی کہیں گے کہ ہم اس کائنات میں اکیلے ہیں۔
سوال نمبر 8۔۔۔
اگر کائنات میں کہیں دوسری زندگی موجود ہو تو وہ ہم سے رابطہ کیوں نہیں کرتی..؟؟؟
یا وہ کیوں ہماری آنکھوں سے اوجھل ہیں؟
جیسا کہ اوپر ہم نے بتایا کہ سائنس کو کائنات میں کوئی دوسری زندگی نہیں ملی ہے.
اسلیے ہم اکیلے ہی ہیں لکین
اگر کوئی زندگی موجود ہوئی بھی تو یہ اتنا بھی اسان نہیں ہے کہ کائنات کے نا ختم ہونے والی دوریوں میں وہ ہم سے رابطہ کریں یا اگر وہ سگنلز کے ذریعے بھی
ہم سے رابطہ کریں انکا سگنل ہمیں ملتے ملتے ہزاروں لاکھوں سال لگ سکتے ہیں
اور پھر ہمارا جواب دینے کے بعد وہ جواب ان کو ملنے میں اتنے ہی سال لگ سکتے ہیں تو یہ باہمی رابطہ اس صورت میں ناممکن ہے۔
ہماری اس کائنات میں اس دنیامیں خود ہم
(انسان)
ایک راز ہیں
ہمارا وجود ایک راز ہے جس پر اگر ہم غور و فکر کریں تو ہم پر بہت سے حیرت کے دروازے کھل جاینگے۔۔۔
Comments
Post a Comment