Posts

Showing posts from February, 2020

کلوننگ کیا ہے اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

کلوننگ کیا ہے ؟ (?what is cloning)  آج کے ترقی یافتہ دور میں کسی بھی ملک کی ترقی کا انحصار بہت حد تک سائنس اور ٹیکنالوجی پر منحصر ہے۔اس جدید دور میں معمولی سی مشین سے لے کرانسانی صحت اور دل کی نازک مشینوں کو چلانے کیلئے سائنس کا علم ضروری ہے۔سائنس نے ہماری زندگی سوچ کردار اور رویوں کو بدل کر رکھ دیا ہے سائنس نے انسان کے مسائل کو دور کرنے کی کوشش کی ہے انسانوں کے اندر وسیع ا لنظری کو پیدا کیا ہے اور اس نے فطرت کے قوانین کو اس طریقے سے استعمال کرنا سیکھ لیا ہے کہ اس کی زندگی میں ایک انقلاب آ رہا ہے اس جدید دور میں نئے نئے سائنسی انکشافات سے عقل انسانی دنگ ہے ایک طرف سائنس نے موذی امراض کا علاج دریافت کیا سورج کی شعاؤں کو مسخر کیا ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی تحقیق سے آج لاکھوں افراد جو اولاد کی نعمت سے محروم تھے اس سے استفادہ حاصل کر رہے ہیں معزز قارئین جہاں سائنسی ترقی انسان کیلئے مفید ہے وہاں اس کی اپنی ایجادات نے ہی اسے مشکلات و مصائب میں گرفتار کر دیا ہے اور یہی ایجادات اس کیلئے خطرات کا سبب بن رہی ہیں یہ دہشت و بربریت ہیرو شیما اور ناگا ساکی کی تباہی انہی ایجادات کی بدولت انسانیت تباہی و...

کائنات کے دس راز

کائنات کے بارے میں 10 ایسے راز جو شاید آپ نہیں جانتے ہونگے کائنات کا نام سنتے ہی ہم لوگوں کے زہن میں تجسس بھرے سوال اٹھتے ہیں کیونکہ کائنات میں ایسے حیرت انگیز چیزیں موجود ہیں جو ہماری عقلوں کو حیران کرنے کیلئے کافی ہے۔ آج ہم کائنات میں موجود کچھ ایسے راز آپ لوگوں سے شئیر کرے گے جو شاید آج سے پہلے آپ لوگوں نے نہیں دیکھے ہوگے۔ 1۔۔ یہ بات تو ہر کوئی جانتا ہے کہ کائنات پھیل رہی ہے لیکن کیا آپ کو پتا ہے کہ ہماری کائنات میں ایسی کوئی بھی شے نہیں جو حرکت میں نہ ہو مطلب ہر ایک چیز اس کائنات میں حرکت کررہی ہے جیسے زمین سورج کے گرد گھوم رہی ہے تو سورج کہکشاں کے مرکز کے گرد گھوم رہا ہے اور کہکشاں خود کائنات میں 550 کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے تیر رہی ہے۔ اسی طرح کائنات میں موجود ہر ایک شے حرکت کررہی ہے۔ 2۔۔ ہماری کائنات مکمل خاموش ہے مطلب آپ خلاء میں کوئی آواز نہیں سن سکتے کیونکہ آواز سننے کیلئے آپ کو ایک میڈیم کی ضرورت ہوگی جو سپیس میں نہیں ہے اسلئیے سائنسدان خلاء میں ریڈیوں سگنلز کا استعمال کرکے ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں۔ 3-- سائنسدانوں نے ایک سیارہ دریافت کیا ہے جسکا نام 55 کیسری ای ہے۔ یہ ...

جب میری وفات ہوئی

موسم سرما کی ایک انتہائی ٹھٹھرتی شام تھی جب میری وفات ہوئی۔ اس دن صبح سے بارش ہو رہی تھی۔ بیوی صبح ڈاکٹر کے پاس لے کر گئی۔ ڈاکٹر نے دوائیں تبدیل کیں مگر خلافِ معمول خاموش رہا۔ مجھ سے کوئی بات کی نہ میری بیوی سے۔ بس خالی خالی آنکھوں سے ہم دونوں کو دیکھتا رہا۔ دوپہر تک حالت اور بگڑ گئی۔ جو بیٹا پاکستان میں تھا، وہ ایک تربیتی کورس کے سلسلے میں بیرون ملک تھا۔ چھوٹی بیٹی اور اس کا میاں دونوں یونیسف کے سروے کے لیے کراچی ڈیوٹی پر تھے۔  لاہور والی بیٹی کو بھی میں نے فون نہ کرنے دیا کہ اس کا میاں بے حد مصروف ہے اور بچوں کی وجہ سے خود اس کا آنا بھی مشکل ہے۔  رہے دو لڑکے جو بیرون ملک ہیں، انہیں پریشان کرنے کی کوئی تُک نہ تھی!  یوں صرف میں اور بیوی ہی گھر پر تھے اور ایک ملازم! جو شام ڈھلے اپنے گھر چلا جاتا تھا۔ عصر ڈھلنے لگی تو مجھے محسوس ہوا کہ نقاہت کے مارے بات کرنا مشکل ہو رہا ہے۔  میں نے اپنی پرانی ڈائری نکالی، بیوی کو پاس بٹھا کر رقوم کی تفصیل بتانے لگا جو میں نے وصول کرنا تھیں اور جو دوسروں کو ادا کرنا تھیں۔  بیوی نے ہلکا سا احتجاج کیا۔  ”یہ تو آپ کی پرانی عادت ہ...

خراب لوبیا کے دانے

میری اماں لوبیا بہت شوق سے بناتی تھیں مگر پکانے سے پہلے انکو صاف کرتیں اور گندے اور خراب دانوں کو پیچھے صحن میں پھینک دیتی تھی صرف اچھے دانوں کو پکاتیں تھیں ......... مگر جیسے ہی بارش آتی.......  یہ گندے اور خراب دانے بیج بن جاتے اور پھوٹ پڑتے تھے اور صحن ہریالی سے بھر جاتا تھا اور یہ بہت خوبصورت احساس ہوتا تھا     کس قدر دلچسپ بات ہے کہ وہی انسان جس نے انکو خراب جان کر پھینکا ہوتا وہ انکو دیکھ کر خوش ہو جاتا اور انکی دیکھ بھال کے بعد انکا خوب فائدہ اٹھاتا اب میری بات سنیں   😊رونا نہیں جب آپکو صحن میں اکیلا پھینک دیا جائے  😊اسوقت بھی نہیں رونا جب آپکو ریجیکٹ کر دیا جائے  😊اسوقت بھی نہیں رونا جب وہ آپکو کمتر ثابت کر رہے ہوں  😊 کوئی بوجھ سمجھے 😊 کوئی بہت گیا گزرا جانے  😊بھلے سے  کوئی احساس دلائے کہ یہ ماضی کی غلطیوں کا  بھگتان ہے  گھبرانا نہیں ہے  ❤بارش آئے گی❤ صبر کرنے والوں کے لیے اجر ہے اور یہ اللہ پاک کا وعدہ ہے  یاد رکھنا !!! وہء لوگ جنھوں نے آپکا انکار کیا تھا خود آپکو بلانے آئیں گے    اللہ پاک اپن...

محبت اور محبوب

"Life is to be fortified by many friendships. To love and to be loved is the greatest happiness of existence. " – Sydney Smith ایک مرتبہ ایک نوجوان کو ابن سینا کے پاس علاج کے لیے لایا گیا جو بظاہر کوئی بیماری نہ ہونے کے باوجود گھلتا چلا جارہا تھا۔ ابن سینا نے اس کی نبض پر ہاتھ رکھا اور اس سے ادھر ادھر کے لوگوں اور علاقوں‌ کی بات چیت کرنے لگے۔ جب اس کی محبوبہ کے محلے اور گھر کا ذکر آیا تو اس کے دل کی دھڑکن تیز ہوگئی۔ ابن سینا نے اس میں عشق کی بیماری یعنی لو سکنس تشخیص کی اور علاج یہ بتایا کہ اس کو اپنی معشوقہ سے ملا دیا جائے۔ اس کہانی کا انجام اچھا ہوا۔ love sickness ہر محبت کی کہانی کا انجام ضروری نہیں‌ کہ وصال سے ہی اچھا ہو، کبھی کبھار محبت میں‌ گرفتار افراد ایک دوسرے سے اس قدر مختلف ہوتے ہیں کہ ان کا الگ ہوجانا ہی ان کی اور ان کے اردگرد کے افراد کی زندگی کے لیے بہتر ہوتا ہے۔ محبت کرنے کا یہ مطلب نہیں‌ کہ ہم جن لوگوں‌ سے محبت کرتے ہوں ان کو اپنے قبضے میں‌ رکھیں بلکہ محبت اپنے پیاروں‌ کو قید سے آزاد کردینے کا نام ہے۔ محبت ایک طاقت ور جذبہ ہے۔ محبت ایک طرف انسانوں‌ کو اور معا...

فالج کی خاموش علامات

فالج کی خاموش علامات فالج ایسا مرض ہے جس کے دوران دماغ کو نقصان پہنچتا ہے اور جسم کا کوئی حصہ مفلوج ہوجاتا ہے اور مناسب علاج بروقت مل جائے تو اس کے اثرات کو کم از کم کیا جاسکتا ہے تاہم اکثر لوگ اس جان لیوا مرض کی علامات کو دیگر طبی مسائل سمجھ لیتے ہیں اور علاج میں تاخیر ہوجاتی ہے۔ فالج کے دورے کے بعد ہر گزرتے منٹ میں آپ کا دماغ 19 لاکھ خلیات سے محروم ہو رہا ہوتا ہے اور ایک گھنٹے تک علاج کی سہولت میسر نہ آپانے کی صورت میں دماغی عمر میں ساڑھے تین سال کا اضافہ ہوجاتا ہے۔ علاج ملنے میں جتنی تاخیر ہوگی اتنا ہی بولنے میں مشکلات، یاداشت سے محرومی اور رویے میں تبدیلیوں جیسے مسائل کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ فالج کو جتنا جلد پکڑلیا جائے اتنا ہی اس کا علاج زیادہ موثر طریقے سے ہوپاتا ہے اور دماغ کو ہونے والا نقصان اتنا ہی کم ہوتا ہے۔ فالج کی دو اقسام ہے ایک میں خون کی رگیں بلاک ہوجانے کے نتیجے میں دماغ کو خون کی فراہمی میں کمی ہوتی ہے، دوسری قسم ایسی ہوتی ہے جس میں کسی خون کی شریان سے دماغ میں خون خارج ہونے لگتا ہے۔ ان دونوں اقسام کے فالج کی علامات یکساں ہوتی ہیں اور ہر فرد کے لیے ان سے واقفیت ضروری ہے۔...

معدے کی جلن؛ اور تیزابیت ختم کرنے کے آسان طریقے

معدے کی جلن اور تیزابیت ختم کرنے کے آسان طریقے سب سے پہلے تو یہ معلوم کریں کہ آپ کو کن غذاﺅں کی وجہ سے جلن اور تیزابیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عام طور پر مصالحہ دار غذائیں، ترش پھل، چائے کافی اور چکنائی والی غذائی اس مسئلے کا سبب بنتی ہیں، پنیر اور تلی ہوئی اشیاءسے پرہیز کریں اور کم چربی والا گوشت اور پھل سبزیاں استعمال کریں۔ وزن کم کریں کیونکہ معدے کے گرد جمع ہونے والا وزن تیزابیت کو اوپر کی جانب منتقل کرتا ہے۔ کھانا کم مقدار میں زیادہ دفعہ کھائیں اس طرح معدے میں تیزابیت کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔ تیزابیت ہوجانے کی صورت میں مندرجہ ذیل اقدامات کریں: ٭ چائے، کافی اور کولڈ ڈرنگ کا استعمال بند کردیں۔ ٭ روزانہ نیم گرم پانی کا ایک گلاس پئیں۔ ٭ کیلے، تربوز اور کھیرے کو روز مرہ غذا کا حصہ بنائیں۔ ٭ تربوز کا جوس بھی بہت مفید ہے۔ ٭ ناریل کا پانی بھی تیزابیت کم کرتا ہے۔ ٭ روزانہ ایک گلاس دودھ پئیں۔ ٭ رات کا کھانا سونے سے دو یا تین گھنٹہ پہلے کھالیں۔ ٭ کھانوں کی مقدار مختصر اور درمیانی وقفہ محدود رکھیں۔ ٭ کھانا باقاعدگی سے کھائیں۔ ٭ اچار، مصالحے دار چٹنی اور سرکے سے پرہیز کریں۔ ٭ لونگ کو کچھ دیر چوسنے...

مرنے سے کچھ دیر پہلے

مرنے کے کچھ دیر پہلے انسانی دماغ کی سرگرمی اچانک بڑھتی ہے اور پھر اتنی ہی تیزی سے بالکل ختم ہوجاتی ہے۔ مرنے کے ساتھ ہی جسمانی درجہ حرارت 1.6 ڈگری فیرن ہائیٹ (0.89 ڈگری سینٹی گریڈ) فی گھنٹہ کی شرح سے کم ہونے لگتا ہے؛ یہاں تک کہ وہ ارد گرد کے درجہ حرارت جتنا ہوجاتا ہے۔ منٹوں کے بعد آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے جسمانی خلیات مرنے لگتے ہیں اور ان میں ٹوٹنے پھوٹنے کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔ اس طرح ان خلیوں کے اندر بند مواد خارج ہونے لگتا ہے۔ گھنٹوں کے بعد پٹھوں میں کیلشیم جمع ہونے لگتا ہے جس کے باعث لاش اکڑ کر سخت ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ یہ کیفیت مرنے کے تقریباً 36 گھنٹے بعد تک برقرار رہتی ہے۔ اس کے بعد جب پٹھے ایک بار پھر سے نرم پڑتے ہیں تو جسم میں باقی رہ جانے والے فضلہ جات (پیشاب اور پاخانہ) بھی خارج ہوجاتے ہیں۔ رگوں میں خون کا بہاؤ رُک جانے کی وجہ سے کششِ ثقل اس خون کو نیچے کی طرف کھینچ لیتی ہے۔ نتیجتاً سرخ و سفید رنگت والی جلد پیلی پڑجاتی ہے اور اس پر جگہ جگہ سرخ دھبے نمایاں دکھائی دینے لگتے ہیں۔ بتدریج خشک ہونے کی وجہ سے کھال سکڑ جاتی ہے جس کے باعث یوں دکھائی دیتا ہے جیسے مُردے کے ناخن اور بال ک...

ماضی کی یاد

ماضی کی یاد ہماری ایک ایسی خوبی ہے جو ہمیں باقی جانداروں سے الگ کرتی ہے مگر ہمارے دماغ میں ماضی کی کوئی تصویر بھی شفاف نہیں بنتی جبکہ ہمارے کمپیوٹر پہ تو اسکے ماضی کی تصاویر کافی شفاف ہوتی ہیں۔ ہر چیز واضح نظر آتی ہے  لیکن ہمارے دماغ میں بننے والی تصاویر دھندلی کیوں ہوتی ہیں؟  اس سب کو جاننے کے لئے ہمیں دماغ کی کیمیونیکشن کو دیکھنا ہوگا۔ ہمارے دماغ میں یاداشت مختلف کیمیکل سگنلز کی صورت میں سٹور ہوتی ہے جسکے نتیجے میں بننے والی یاداشت اتنی پختہ اور دیر پاء نہیں ہوتی اور اس یاداشت تک پہنچنے کے لئے ہمیں کچھ وقت لگتا ہے۔  جبکہ اسکے مقابلے میں ایک کمپیوٹر کی میموری الیکٹرانک سرکٹ میں سٹور ہوتی ہے جو کہ رسائی کے لئے آسان اور لمبے عرصے تک محفوظ کرنے کے لئے کئی گنا زیادہ بہتر ہوتی ہے۔ اسی لئے ایک کمپیوٹر پہ نظر آنے والی یاد ہمارے دماغ میں آنے والی یاد سے زیادہ مضبوط ہوتی ہے۔ لیکن کیا اگر ہم کیمیکل کی بجاۓ ڈیجیٹل الیکٹرانک یاداشت رکھتے تو کیا ہوتا؟ ایسی صورت میں ہم مختلف چیزیں لمبے عرصے تک یاد رکھنا شروع ہوجاتے اور کچھ بھی نا بھلا پاتے، حتی کہ غم اور درد بھی۔  جی ہاں!  غ...

موت کے بعد قاتل کون؟

موت کے بعد ۔ قاتل کون؟ وہ قتل کر دیا گیا تھا۔ کسی کو اس کی لاش ملی تھی۔ وہ انصاف کا طالب ہے لیکن اس کے پاس دوسروں کو اپنی کہانی سنانے کا طریقہ صرف اس کا جسم ہے۔ پولیس اور فرانزک ماہرین پہنچ چکے ہیں۔ وہ اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ کیا ہوا تھا؟ کب ہوا تھا؟ اس کی آنکھ سے، اس کے جسم سے بڑی احتیاط کے ساتھ ٹشو اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔ درجہ حرارت دیکھا جا رہا ہے۔لیکن اس کو دیکھ کر ماہرین  کیسے بتائیں گے؟ اس کیلئے ہم یہاں سے کچھ دور یونیورسٹی آف ٹینیسی میڈیکل سنٹر کے تحقیقاتی مرکز چلتے ہیں جس کو 1981 میں قائم کیا گیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اڑھائی ایکڑ پر یہ خاردار تاروں سے الگ کی گئی درختوں سے بھری جگہ ہے۔ کبھی کوئی گلہریاں بھاگتی نظر آ جاتی ہیں اور سبز گھاس کے قطعات میں سورج کی کرنیں جھلما رہی ہیں۔ یہاں کی دھوپ اور سائے میں کچھ جسم لیٹے ہیں، وہ زندہ نہیں۔ یہ اپنی طرز کا واحد ریسرچ سنٹر ہے، جو صرف موت کے بعد جسم پر ہونے والی ٹوٹ پھوٹ کی تحقیق کے لئے مختص ہے۔ لینٹنے والوں نے اپنا جسم تحقیق کے لئے عطیہ کر دیا تھا۔ اور یہ خاموشی سے کریمینل فرانزکس کی سائنس کی پیشرفت میں مدد کر رہے ہیں۔ ہم جتنا زیادہ ...

صبر اور استقامت

#ٹافی  استاد صاحب نے کلاس کے سب بچوں کو ایک خوب صورت ٹافی دی اور پھر ایک عجیب بات کہی۔ ’’سنو بچو! آپ سب نے دس منٹ تک اپنی ٹافی نہیں کھانی۔‘‘ یہ کہہ کہ وہ کلاس روم سے نکل گئے ۔ چند لمحوں کے لیے کلا س میں خاموشی چھاگئی ،ہر بچہ اپنے سامنے پڑی ٹافی کو بے تابی سے دیکھ رہا تھااور ہر گزرتے لمحے کے ساتھ ان کے لیے خود کو روکنا مشکل ہورہا تھا۔ دس منٹ پورے ہوئے اور استاد نے آ کر کلاس روم کا جائزہ لیا۔پوری کلاس میں سات بچے ایسے تھے، جن کی ٹافیاں جوں کی توں تھیں، جب کہ باقی تمام بچے ٹافی کھا کر اس کے رنگ اور ذائقے پر تبصرہ کر رہے تھے۔استاد نے چپکے سے ان سات بچوں کے نام اپنی ڈائری میں نوٹ کیے اور پڑھانا شروع کردیا۔ اس استاد کا نام پروفیسر والٹر مشال تھا. کچھ سالوں بعد استاد نے اپنی وہی ڈائری کھولی اور ان سات بچوں کے نام نکال کر ان کے بارے میں تحقیق شروع کی ۔ کافی جدوجہد کے بعد ان کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ اپنی زندگی میں کامیابی کے کئی زینے طے کر چکے ہیں اور ان کا شمار کامیاب افراد میں ہوتا ہے۔پروفیسر والٹر نے اپنی کلاس کے باقی طلبہ کا بھی جائزہ لیا،معلوم ہوا کہ ان میں اکثریت ایک عام سی زندگی...

ان پڑ سرجن

ان پڑھ سرجن۔ کیپ ٹاﺅن کی میڈیکل یونیورسٹی کو طبی دنیا میں ممتاز حیثیت حاصل ہے۔ دنیا کا پہلا بائی پاس آپریشن اسی یونیورسٹی میں ہوا تھا۔ اس یونیورسٹی نے تین سال پہلے ایک ایسے سیاہ فام شخص کو ”ماسٹر آف میڈیسن“ کی اعزازی ڈگری دی جس نے زندگی میں کبھی سکول کا منہ نہیں دیکھا تھا۔ جو انگریزی کا ایک لفظ نہیں پڑھ سکتا تھا اور نہ ہی لکھ سکتا تھا لیکن 2003ءکی ایک صبح دنیا کے مشہور سرجن پروفیسر ڈیوڈ ڈینٹ نے یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں اعلان کیا،ہم آج ایک ایسے شخص کو میڈیسن کی اعزازی ڈگری دے رہے ہیں جس نے دنیا میں سب سے زیادہ سرجن پیدا کیے، جو ایک غیر معمولی استاد اور ایک حیران کن سرجن ہے اور جس نے میڈیکل سائنس اور انسانی دماغ کو حیران کر دیا۔ اس اعلان کے ساتھ ہی پروفیسر نے ہیمیلٹن کا نام لیا اور پورے ایڈیٹوریم نے کھڑے ہو کراس کا استقبال کیا ۔ یہ اس یونیورسٹی کی تاریخ کا سب سے بڑا استقبال تھا“۔نوجوان چپ چاپ سنتا رہا۔ میں نے عرض کیا ”ہیملٹن ناکی کیپ ٹاﺅن کے ایک دور دراز گاﺅں سنیٹانی میں پیدا ہوا۔ اس کے والدین چرواہے تھے، وہ بکری کی کھال پہنتا تھا اور پہاڑوں پر سارا سارا دن ننگے پاﺅں پھرتاتھا، بچپن میں ...

معلوماتی دنیا

*معلوماتی دُنیا 111* *دُنیا میں اِس وقت، بڑا، زِندہ جانور کہاں اور کونسا ہے؟* نیلی وہیل مچھلی اس زمین کا سب سے بڑا جاندار ہے۔  اس کا سائز 30 میٹر یعنی 100 فٹ تک ہو سکتا ہے  جبکہ اس کا وزن 173 سے 181 ٹن ہوتا ہے۔  اس کا بڑا سائز اور پرسکون زندگی سب کے لیے ہی حیرت کا باعث ہے۔  نیلی وہیل مچھلی اس زمین کے قدیم ترین جانداروں میں سے ایک ہے۔  یہ ڈائنو سارز کے دور میں بھی سمندر پر راج کرتی تھی۔  اس وہیل کا سائز بڑے سے بڑے ڈائنو سار سے بھی بڑا تھا  اور آج تک یہ زمین کا سب سے بڑا جاندار ہے۔ نیلی وہیل مچھلی کی زبان کا وزن افریقا کے جنگلوں میں پائے جانے والے اوسط ہاتھی جتنا ہوتا ہے  جبکہ اس کے دل کا سائز گولف کارٹ جتنا ہوتا ہے۔  افریقی ہاتھی کا اوسط وزن 2.7 ٹن ہوتا ہے جبکہ بعض صورتوں میں یہ 6 ٹن بھی ہوسکتا ہے۔  نیل وہیل کے دل کا سائز بعض صورتوں میں کار جتنا بھی ہو سکتا ہے۔  نیلی وہیل ایک بار مکمل منہ کھول کر 90 ٹن خوراک اور پانی منہ میں بھر سکتی ہے۔  نیلی وہیل ایک نوالے میں 500 کلوگرام کرل(Krill) یا چھوٹی مچھلیاں کھا سکتی ہے،  جس میں ...

ہماری زمین اور کائنات

ہماری ماں زمین جہاں ہم رہتے اور زندگی گزارتے ہیں، ہماری کائنات کا پانچواں بڑا سیارہ ہے، اور شاید یہ واحد سیارہ ہے جہاں پر زندگی موجود ہے۔ زمین ہمارے لیے بہت بڑی ہے، لیکن ہم کائنات کی وسعت کا اندازہ لگانے سے بھی قاصر ہیں۔ اس وسعت میں ہماری زمین کی حیثیت ایک معمولی سے ریت کے ذرے کے برابر ہے۔ آج ہم آپ کو کائنات کے ایسے ہی چند حیران کن حقائق بتا رہے ہیں جنہیں جان کر آپ خود کو نہایت حقیر محسوس کرنے لگیں گے، اور ساتھ ہی دنگ بھی رہ جائیں گے۔ کائنات میں لگ بھگ 100 ارب ستارے اور سیارے موجود ہیں اور ہماری زمین ان میں سے ایک ہے۔ اگر ہم روشنی کی رفتار سے سفر کریں تب بھی ہمیں پوری کہکشاں کی سیر کرنے کے لیے 1 لاکھ سال کا عرصہ درکار ہوگا۔ یاد رہے کہ روشنی کی رفتار 1 لاکھ 86 ہزار میل فی سیکنڈ ہوتی ہے۔ کائنات کا 70 فیصد حصہ اندھیرے میں چھپا ہوا ہے۔ زمین سے باہر جو کچھ ہم اب تک دریافت کر چکے ہیں وہ کائنات کا صرف 5 فیصد حصہ ہے۔ ہماری خلا کا زیادہ تر حجم سورج نے گھیرا ہوا ہے۔ سورج کے علاوہ بقیہ تمام سیارے کائنات کا صرف 0.2 فیصد رقبہ گھیرے ہوئے ہیں۔ ووئیجر 1 اس وقت انسانی ہاتھوں سے بنائی گئی وہ واحد شے ...

اولاد کے دوست بنئیے۔۔۔۔

اولاد کے دوست بنئیے۔۔۔۔ میرے ایک قریبی دوست جن کا بیٹا 20 سال کا ہے۔ایک روز اس بات پر اللہ کا شکر ادا کررہے تھے کہ میرا بیٹا میرے ساتھ ہر بات شئیر کرتا ہے۔ میں نے کہا یہ آپ کی خوبی اور دانشمندی ہے کہ آپ کا بیٹا آپ کے ساتھ ہر بات شئیر کرتا ہے۔ ورنہ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ بیٹا اپنے باپ سے ہر بات شئیر کرے۔ کہنے لگے "مجھے ایسا لگتا ہے جن گھروں میں اولاد اور والدین میں دوستی یا انسیت نہ ہو وہاں اولاد ایسے بڑے قدم اٹھاتی اور من مانی کرتی ہے کہ والدین بے بس، پریشان اور مجبور ہوتے ہیں، کہ وہ اولاد کو واپس اس پوائنٹ پر نہیں لا سکتے جہاں سے یہ جدائی کا سفر شروع ہوا تھا۔ کہنے لگے "میرے بیٹے نے مجھے اس لڑکی کے بارے میں بتایا جس سے وہ مستقبل میں شادی کرنے کا خواہش مند ہے۔ میں نے اُسے ڈانٹا نہیں اور بہت پیار سے اُسے یقین دلایا کہ آپ کی شادی وہیں ہو گی جہاں آپ چاہتے ہیں۔ہم  مشرقی طور طریقے کے مطابق،رشتہ مانگنے جائیں گے۔۔ بس آپ نے دو کام کرنے ہیں۔ ایک آپ نے اپنی تعلیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا، دوسرا اس لڑکی کے ساتھ دل لگی نہیں بلکہ سنجیدہ تعلق رکھنا ہے۔ اگر آپ دورانِ تعلیم، شادی بھی کرنا چا...

محبت اور کام

محبت اور کام جب ایک کمپیوٹر ٹوٹ جاتا ہے تو یہ اپنے آپ کی مرمت نہیں کر سکتا۔ اس کو کھول کر کچھ کرنا پڑتا ہے۔ کمپیوٹر کا استعارہ ہماری سوچ پر اتنا گہرا نقش ہے کہ کچھ لوگ انسانوں کو کمپیوٹر کی طرح سمجھتے ہیں، جن کی مرمت کی جا سکتی ہے یا جن کو دوبارہ پروگرام کیا جا سکتا ہے لیکن انسان کمپیوٹر نہیں ہیں۔ یہ اپنی مرمت خود کرتے ہیں۔ ایک بہتر استعارہ پودے کا ہو گا۔ اگر پودا مکمل طور پر مر نہ گیا ہو نہ ہو تو یہ واپس ایک اچھی اور زبردست زندگی کی طرف لوٹ سکتا ہے اگر حالات موافق ہوں۔ اس کو ٹھیک نہیں کیا جا سکتا، لیکن مناسب حالات دئے جا سکتے ہیں۔۔ پانی، دھوپ اور مٹی ۔۔۔ اور پھر انتظار کیا جا سکتا ہے۔ باقی کام پودے کا ہے۔ انسانوں کے لئے یہ موافق حالات کیا ہیں؟ ان کا سب سے بڑا جزو محبت ہے۔ کوئی مرد، عورت یا بچہ تنہا جزیرہ نہیں ہے۔ ہم الٹرا سوشل ہیں۔ اپنے دوستوں اور ساتھیوں کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ اس کا دوسرا جزو ٹھیک مقاصد ہیں اور ایک بہاوٗ (Flow) کی کیفیت ہے۔ وہ کام جس میں ڈوب کر دنیا کی خبر نہ رہے۔ یہ مقاصد اور یہ فلو کسی بھی طریقے سے پیدا ہو سکتے ہیں لیکن جدید دنیا میں فلو کی کیفیت عام طور پر اپنے ک...