عجائبات ارض ایمزون
#عجائباتِ_ارض
#قسط_نمبر_5_ایمازون
#مصنف_طلحہ_سعید_الکیمیاء
سیارہ زمین عجائبات سے بھرا پڑا ہے... کائنات کے ہر کونے میں ایک راز چھپا ہے... سیارہ زمین کی جان ہے درخت جنگلات جانور پانی زندگی...
پانچ سے چھ کروڑ سال پرانا جنگل زمین پر کسی عجوبے سے کم نہیں... لفظ ایمازون یونانی لفظ ہے جس کے معنی لڑاکو عورت کے ہیں... یہ دنیا کا سب سے گھنا جنگل ہے... اتنا گھنا کہ اس کے زیادہ تر حصے پر کبھی دھوپ نہیں پڑتی... اتنا گھنا کہ اگر آپ اس جنگل میں موجود ہیں اور بارش ہونے لگے تو بارش کے پانی کو آپ تک پہنچنے میں دس سے پندرہ منٹ تک کا وقت لگے گا... یہ ایک ایسا جنگل ہے جس میں پائی جانے والی شہد مکھی بھی اگر آپ کو دو سے تین ڈنگ مار دے تو ٪80 فیصد چانس ہے کہ آپ کی موت ہوگی... یہ ایک ایسا جنگل ہے جس میں سائنسدانوں نے ایسی انواع کو دیکھا جو سینکڑوں سال پہلے ناپید ہوچکی تھیں...
°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°° ¦¦¦¦°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
کسی بھی جنگل کی خوبصورتی اس کے مختلف اقسام کے درختوں اور طرح طرح کے جانداروں کے رہائش پذیر ہونے سے ہوتی ہے... ایمازون کے جنگل کی جھاڑیوں میں سینکڑوں قسم کی چیونٹیاں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں...
زمین کی سب سے زیادہ حیران کن اور خطرناک جگہ ایمازون کا جنگل ہے... دنیا کے سب سے زیادہ خطرناک جانور یہاں پائے جاتے ہیں... اس جنگل کو زمین کے پھیپھڑے بھی کہا جاتا ہے.. اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ایمازوون کا جنگل تقریباً دنیا کی ٪25 سے ٪30 فیصد آکسیجن بناتا ہے...
نو 9 ممالک پر پھیلا یہ جنگل دنیا کا سب سے بڑا جنگل کہلاتا ہے... یہ جنگل انتظامی تقسیم کے لحاظ سے1)پیرو 2)کولمبیا3)وینیزویلا 4)گیانا5)برازیل6)سرینام7)فرانسیسی گیانا 8)ایکواڈور 9)بولیویا تک پھیلا ہوا ہے... جبکہ اسکا ٪60 ساٹھ فیصدی حصہ برازیل میں پھیلا ہوا ہے... اس کا رقبہ 6700000 مربع کلومیٹر ہے... اس کی کل آبادی 34000000 ہے... اس کا رقبہ میل کے حساب سے دریائے ایمازون کے گرد پھیلا ہوا 2510000 مربع میل ہے... آپ یہ سمجھ سکتے ہیں کہ یہ جنگل پورے براعظم آسٹریلیا کے حجم کے تقریباً برابر ہے... آسٹریلیا کا رقبہ 7686850 مربع کلومیٹر ہے... جیسا کہ اوپر گزر چکا ہے کہ برازیل کا رقبہ 6700000 مربع کلومیٹر ہے اس لحاظ سے دونوں کا رقبہ تقریباً برابر برابر ہی ہوا... یہاں سارا سال بارش ہوتی ہے اور دھوپ بھی رہتی ہے...
.............................°°°°°°°°°..............................
ہزاروں نئی انواع اس جنگل میں بستی ہیں...
یہ ایک ایسا جنگل ہے جس میں آپ کو بظاہر تو ویرانگی نظر آئے گی مگر جیسے ہی آپ اندر داخل ہوں گے تو آپ کو علم نہیں ہو پائے گا کس نے مارا اور کہاں سے مارا... یہاں پر انسان بھی رہتے ہیں... جن کو اردو میں جنگلی انسان اور ہندی میں
" آدی مانوو " کہا جاتا ہے... یہ انسان ہزاروں سالوں سے ان جنگلات میں ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں... یہاں پر سینگوں والے مینڈک بھی پائے جاتے ہیں... اور ایسے مینڈک بھی ہیں جن کے بدن کی بیرونی سطح سے زہر خارج ہوتا رہتا ہے... اور وہ زہر اتنا خطرناک ہوتا ہے کہ اسکو کھانے والا شکاری خود شکار بن جاتا ہے... اگر آپ اس جنگل کے ایک طرف سے اندر داخل ہوں تو بہت مشکل ہے کہ آپ درمیانی علاقے تک زندہ سلامت پہنچ سکیں...
یہاں کی کیڑیاں یعنی چھوٹے چھوٹے حشرات آپ کے حال کو بے حال کرنے کی طاقت رکھتے ہیں...
براعظم جنوبی امریکہ کے اس جنگل میں انسانوں کےچار سو (400) مختلف چھوٹے بڑے قبائل موجود ہیں... جو کہ تقریباً پچھلے پانچ سو سال سے زیادہ عرصےسے یہیں پر مقیم ہیں... یہ قبائل اپنی اپنی مختلف زبانیں اور اپنے مختلف تہذیب و تہوار رکھتے ہیں... کچھ قبائل ایسے بھی موجود ہیں جن کی زبانیں اس باہری دنیا میں اور کوئی نہیں بول سکتا... چند سالوں پہلے اس جنگل سے ایک باپ بیٹا دریافت ہوئے... دریافت ہوئے مطلب ملے... جو کہ پچھلے بیالیس (42) سالوں سے اسی جنگل میں زندہ رہنے کے لیے کیڑے مکوڑے اور دیگر جانوروں پرندوں کا شکار کر کے ان کا گوشت کھایا کرتے تھے... انہوں نے بتایا کہ وہ دوسری جنگِ عظیم کے وقت جب بمباری کی جارہی تھی اور فوجیں ایک دوسرے پر چڑھائی کررہیں تھیں وہ اپنے گاؤں سے بھاگ کر جنگل میں پناہ گزین ہوگئے تھے اور وہ بیالیس سال تک یہی سمجھتے رہے کہ شاید ابھی بھی جنگ لگی ہوئی ہے... انہوں نے بتایا کہ وہ بیالیس سال تک آگ کوبجھنے نہیں دیتے تھے... اور انہوں نے اکیلے بیالیس سال جنگل میں خونخوار درندوں کے ساتھ گزار دیے... ان کی زبان قدیم کا درجہ اختیار کرچکی تھی... یعنی کہ صرف ایک مخصوص قبیلے کے لوگ ہی ان کی زبان سمجھ سکتے تھے...
©°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
ایمازون کے جنگل میں پانچ سو سے زیادہ اقسام کے درخت موجود ہیں... ایمازون کا جنگل بائیوڈائیورسٹی کا بیش قیمتی خزانہ ہے... یہاں خطرناک جانوروں درندوں اور چرندوپرند کی کئی ایسی اقسام موجود ہیں جو شاید ہی باہری دنیا میں کہیں اور دیکھنے کو ملیں... ایمازون کا ٪60 حصہ برازیل میں اور ٪13 حصہ پیرو میں ہے اس لیے دونوں ممالک کے درمیان رابطہ قائم کرنے کے لیے ریل کی ایمازون کے جنگل میں سے گزارنے کا فیصلہ کیا گیا... یہاں کی مکڑی بہت زہریلی ہے جس کا ایک ڈنگ کی بڑے سے بڑے نیوروٹاکسک سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے...
ایمازون کے تقریباً وسط سے ایک دریا گزرتا ہے جسے Amazone River کہا جاتا ہے دنیا کا سب سے لمبا اور چوڑا دریا ہے... پہلے دریائے نیل کو دنیا کا سب لمبا دریا اور ایمازون کو دنیا کا سب سے چوڑا دریا مانا جاتا تھا مگر اب تحقیقات بتاتی ہیں کہ ایمازون ہی سب سے لمبا اور چوڑا دریا ہے، جو کہ 6800 کلومیٹر لمبا ہے....اس پر مکمل تفصیلات کا انتظار کیجیے...!
مگر افسوس کہ اب یہ زمین خطرے میں ہے... اس جنگل کے درختوں کی کٹائی ہر سال 40 سے 50 مربع کلومیٹر کے حساب سے ہورہی ہے، اور اس میں مسلسل تیزی آرہی ہے... جو کہ زمین کی موت کے لیے کافی ہے... ہر سال جنگلوں میں لگی بے قابو آگ کا ذمہ دار گلوبل وارمنگ ہے... اور گلوبل وارمنگ کا ذمہ دار انسان ہے... اس کی لگاتار کٹائی سے اس کے حشر کا اندازہ لگا لیجیے...
°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
سابقہ اقساط:-
قسط نمبر 1:- انٹارکٹیکا
https://m.facebook.com/groups/2100179193327606?view=permalink&id=2886543648024486
.................................
قسط نمبر 2:- دیوارِ چین
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=2502850726650562&id=100007769762240
..........................
قسط نمبر 3:- ماریانا کھائی
https://m.facebook.com/groups/2100179193327606?view=permalink&id=2872319919446859
.....................................
قسط نمبر 4:- زمین پر بارش کیسے ہوتی ہے؟
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=2509939702608331&id=100007769762240
..................................................................................
https://alchemistposts.blogspot.com/?m=1
Comments
Post a Comment