انسانی دماغ۔ قسط نمبر 1
انسانی دماغ۔ قسط نمبر 1
تحریر :مہران خان
ہمارا دماغ کی ساخت انتہائی پچیدہ ہے۔دماغ ایک فزیکل چیز ہے ،" ایک ایسی ساخت جو کہ اربوں سیلز پر مشتمل ہوتی ہے اور وزن قریبا تین پونڈ ہوتا ہے۔اس کی ساخت گلابی رنگ کی جیلی کی طرح ہوتی ہے اور اس کو کام کرنے کےلئے شوگر کی ضرورت ہوتی ہے۔دماغ ہڈیوں سے بنی ایک کرینیم حو کہ کھوپڑی کا ایک حصہ کے اندر ہوتا ہے۔کرینیم کے اندر تین تہیں دماغ کو ڈھانپتی ہیں جنہیں مینن جیز کہتے ہیں۔یہ دماغ کی حفاظت کرتی ہیں اور اپنی کپلریز کے ذریعے دماغ کے ٹشوز کو خوراک اور آکسیجن فراہم کرتی ہیں۔فلوئڈ سے بھرے وینٹریکلز دماغ کے اندر موجود ہوتے ہیں جو سپائنل کارڈ کے اندر موجود سنٹرل کینال سے ملے ہوئے ہوتے ہیں۔ان میں موجود مائع کو سیری برو سپائنل فلوئڈ کہتے ہیں۔
دماغ کے حصے :
دماغ کے تین حصے ہوتے ہیں۔
1۔فور برین :
یہ حصہ بنیادی طور پر دو ہیمی سفئرز ،لمبک سسٹم ،سیریبرل کارٹیکس ،،تھیلے مس ،ہائپو تھیلے مس پر مشتمل ہوتا ہے۔
سیریبرل کارٹیکس :
یہ دماغ کو ڈھانپنے والی اوپر تہہ ہوتی ہے ۔یہ ہمارے اردگرد ہونے والی دنیا جس میں ہم رہتے ہیں سے آنے والی معلومات پر عمل کرتا ہے اور ان معلومات کو محفوظ کرتا ہے۔یہ ہمارے تمام اردای افعال کی بنیادی جگہ بھی ہے۔یہ دماغ کے دوسرے حصوں سے بڑا ہوتا ہے۔یہ ارتقائی لحاظ سے دماغ کا سب سے زیادہ ارتقاء پذیر حصہ ہے۔
یہ اعلی دماغی افعال سر انجام دیتا ہے مثلا سوچنا ،منصوبہ بندی کرنا وغیرہ۔یہ دو ہیمی سفئرز میں تقسیم ہوتا ہے جن کے بارے میں ہم اگلی قسط میں پڑھیں گیں۔شکریہ
جاری ہے
Comments
Post a Comment