ڈی این اے ٹیسٹ

ڈی این اے ٹیسٹ.
تحریر نام نہاد
1 ڈی این اے.
ڈی این اے ڈی آکسی رئبو نیوکلیئک ایسڈ کا مخفف ہے ڈی تمام جانداروں اور انسانوں میں موجود ھوتا ہے  یہ ایک وراثتی مادہ ہے-
ہر انسان کا ڈی این اے دوسرے انسان سے مختلف ھوتا ہے- ہر انسان ڈی این اے کا پچاس فیصد والدہ جبکہ پچاس فیصد والد سے حاصل کرتا ہے-
جسم کا بنیادی اکائی سیل ہے سیل کہ درمیان میں مرکز موجود ھوتا ہے جس میں وراثتی مادہ ڈی این اے موجود ھوتا ہے-
جسم کہ تمام خلیے میں ایک جیسا ڈی این اے پایا جاتا ہے- والدین کہ ڈی این اے کہ مخصوص مرکب سے انسان کا اپنا ڈی این اے بنتا ہے-
ڈی این اے میں انسان کہ بارے میں مکمل معلومات موجود ھوتا ہے مثلا اس کا جنس, بالوں کا رنگ, سونے کا وقت, جنیاتی بیماریاں اور جسمانی ساخت وغیرہ اس کہ علاوہ اس کو کون کون سے بیماریاں لاحق ہونگے وہ بھی اس کہ ڈی این اے سے معلوم کیا جاسکتا ہے-
2 ڈی این اے ٹیسٹ.
جس شخص کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے اس کے ہڈے, بال, خون یاں گوشت وغیرہ کا نمونہ لیا جاتا ہے سب سے پھلے انسانی خلیے سے ڈی این کو الگ کیا جاتا ہے پھر پولیمیمبریز چین ری ایکشن  نامی طریقی کے مدد سے اس ڈی این اے کے لاکھوں کاپیا بنائے جاسکتے ہیں ڈی این اے کو چانچنے کہ بعد ڈی این اے فنگر پرنٹ بنایا جاتا ہے دو مختلف نمونون کہ ڈی این اے فنگر پرنٹ سے مماثلت دیکر اس میں تعلق کا تعین کیا جاتا ہے-
حادثات کہ صورت مین جب لاشوں کا شناخت ناممکن ھوتا ہے اس وقت ڈی این کہ ذریعی شناخت عمل میں لایا جاتا ہے ڈی این اے سے جانچہ جاتا ہے کہ اس لاش کا ڈی این اے کس کس خاندان سے مماثلت پاتا ہے ڈی این اے میں موجود جینیٹک کوڈ کہ تقابلی جانچ سے معلوم کیا جاتا ہے کہ دو مختلف افراد میں خونی رشتہ ہے یاں نہیں اس وجہ سے جھلسہ ہوئا یاں ناقابل شناخت لاشوں کا ڈی این کا نمونا لیکر ان کہ لواحقین کہ ڈی این اے سے ملایا جاتا ہے اگرتو ڈی این اے کوڈ میں مماثلت ہو تو خونی رشتہ ثابت ھوجاتا ہے اور لاش لواحقین کہ حوالی کیا جاتا ہے- ڈی این اے ٹیسٹ کہ بعد شک کا گنجائش باقے نہیں رہتا-
3 ڈی این اے ٹیسٹ کا مقصد.
ڈی این اے ٹیسٹ ولدیت ثابت کرنے کیلیے, مجرم کے شناخت کیلیے ڈی این اے کے مدد سے مجرم کا شناخت بھی بآسانی کیا جاسکتا ہے اگر جائے وقوع سے مجرم کا بائیولاجیکل نمونہ ملے تو اس کا ڈی این اے حاصل کرکے مکمل رپورٹ مرتب کیا جاتا ہے اس ڈی این اے کو اس خاص کیس میں نامزد ملزمان کہ ڈی این اے سے میچ کرکے مجرم کے نشاندھی کے جاسکتے ہے- جین تھراپی- اگر کسے خاندان میں کوئے مخصوص بیماری ہو تو وہ اپنے بچوں کے بیدائش سے پھلے ڈی این اے ٹیسٹ کے مدد سےجان سکتے ہیں کہ ان کہ بچے میں یہ بیماری ھوگے یاں نہیں- اگر کوئی سپنے آباؤ اجداد کے متعلق معلومات حاصل کرنس چاہے تو وہ بھی ڈی این اے ٹیسٹ کہ ذریعی ممکن ہے-  اس کہ علاوہ بھی کچھ مقاصد کیلیے ڈی این اے ٹیسٹ کیا جاتا ہے.

Comments

Popular posts from this blog

شعور اور لاشعور

نسوار کیا ہے