زیادہ خوش ہونے کے اثرات

نوٹ:
پوسٹ کو غور سے پڑھیں تاکہ عمر بھر کے لئے آپ کو ایک دلچسپ بات کا پتا چل سکے۔

مختصر سا بتاتی چلوں تاکہ ہر کسی کو جلد سے جلد سمجھ آجائے۔

جب ایک عام انسان
کھانا کھاتا ہے
یا اپنے دوستوں سے ملتا ہے
یا کوئی انعام حاصل کرتا ہے
یا اپنی خوشی کے لئے کوئی بھی کام کرتا ہے
تو اُس انسان کے دماغ میں ایک ڈوپامین
Dopamine
نامی کیمیائی مادہ یا مرکب خارج ہوتا ہے جس سے انسان کو خوشی محسوس ہوتی ہے، اُسے مزہ آتا ہے اور اچھا محسوس ہوتا ہے۔
مطلب کہ ہم جب کوئی اچھا کام کرتے ہیں تو ہمیں جو خوشی محسوس ہوتی ہے یا جب کوئی مزے دار چیز کھاتے ہیں اور ہمیں مزہ آنے لگتا ہے وہ ہمارے دماغ سے خارج ہونے والے ڈوپامین کی وجہ سے ہوتا ہے۔

اب دوسری بات۔

جب کوئی شخص منشیات لیتا ہے تو اُس کا دماغ بھی ڈوپامین خارج کرتا ہے مگر ایک عام انسان سے زیادہ مقدار میں۔
اُس لئے لوگ منشیات کے عادی ہوجاتے ہیں کیونکہ منشیات سے اُن کا دماغ زیادہ مقدار میں ڈوپامین خارج کرتا ہے اور انہیں ایک عام انسان سے زیادہ خوشی اور مزہ ملتا ہے۔
اور پھر منشیات لینے والے لوگ، عام لوگوں کی طرح عام کام کرنے سے اتنے خوش نہیں ہوتے جتنا منشیات لینے سے خوش ہوتے ہیں۔

ہمارا دماغ قدرتی طور پر ایک خاص مقدار میں ڈوپامین خارج کرتا ہے
اور اگر ہم زیادہ مقدار میں اپنے دماغ کو ڈوپامین خارج کرنے پر مجبور کرتے رہیں تو وقت کے ساتھ ساتھ ہمیں نقصان تو ہوگا نہ؟ جس طرح منشیات لینے والوں کی حالت ہوجاتی ہے۔
۔۔۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

شعور اور لاشعور

نسوار کیا ہے