دیسی لبرل کو جواب
اس نے پوسٹ لگائی ۔۔۔ "مسجد کو سیمنٹ کی بوری اس وقت دیں جب محلے میں آٹے کی بوری لینے والا کوئی نہ ہو ۔"
لیکن شاید وہ یہ کہنا بھول گیا کہ۔۔۔۔
15، 20 لاکھ کی گاڑی اس وقت لیں جب محلے میں بھوکا سونے والا کوئی نہ ہو ۔۔۔
50، 60 ہزار کا موبائل اس وقت لیں جب محلے میں بھیک مانگنے والا کوئی نہ ہو ۔۔۔
ہر کمرے میں اے-سی اس وقت لگوائیں جب شہر میں سب کے گھر بجلی ہو ۔۔۔
برانڈڈ کپڑے اس وقت خریدیں جب سڑک پر پھٹے کپڑے پہننے والا کوئی نہ ہو ۔۔۔
میرے خیال سے وہ اس طرح کی باتیں بھی کہنا چاہتا ہوگا لیکن شائد نیٹ بند ہوگیا۔۔۔
یا لائٹ چلی گئی۔۔۔
یا ہوسکتا ہے موت واقع ہوگئی ہو ۔
چلیں! شام تک انتظار کرتے ہیں ۔۔۔ ہوسکتا ہے نیپالی ہو ۔۔۔
*خیر ۔۔۔*
قرآن میں اللہ تعالٰی نے مشرکین کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا :
اور اللہ تعالیٰ نے جو کھیتی اور مویشی پیدا کیے ہیں ان لوگوں نے ان میں سے کچھ حصہ اللّٰه کا مقرر کیا اور بزعم خود کہتے ہیں کہ یہ تو اللّٰه کا ہے اور یہ ہمارے معبودوں کا ہے، پھر جو چیز ان کے معبودوں کی ہوتی ہے وه تو اللّٰه کی طرف نہیں پہنچتی اور جو چیز اللّٰه کی ہوتی ہے وه ان کے معبودوں کی طرف پہنچ جاتی ہے۔ کیا برا فیصلہ وه کرتے ہیں ( سورۃ الانعام : 136 )
اسی طرح ہمارے یہ انسان-پسند بھائی اپنی آسائشوں میں تو کمی کرنے کو تیار نہیں البتہ اللّٰه کی راہ ( یہاں مراد مساجد کی تعمیر، جہاد وغیرہ ہے ) سے مال روک لینے کو عین عقلمندی سمجھتے ہیں ۔۔۔ اور کیوں نہ سمجھیں ۔۔۔ آخر کو دینِ انسان کی عمارت انکی اس چھوٹی سی عقل پر ہی تو کھڑی ہے ۔۔۔
پہلے زمانوں میں بتوں کی پوجا کرکے شرک کیا جاتا اور اللہ سے اعراض کیا جاتا ۔۔۔ آج اللّٰه سے اعراض، انسانیت کے نام پر ہوتا ہے ۔۔۔
فی امان اللّٰه ۔۔۔
Cp
Comments
Post a Comment