::::::: زلزلہ :::::::

::::::: زلزلہ :::::::

زلزلہ کچھ دیر کے لئیے ہی سہی ،  قوم کو " اللہ " یاد دلا گیا ۔

یہ وہ رویہ ہے جو فرعون کا تھا جسے جب موت سامنے نظر آئی تو بولا
میں ایمان لایا موسی و ہارون کے رب پر !

ہمارے معاشرے میں صدر سے لیکر مزدور تک۔۔ ہر ایک میں ایک فرعون چھپا ہوا ہے جو اسے چور بازاری ، جھوٹ ، لالچ ، بےایمانی اور سب سے زیادہ کرپشن کرنے پر اکساتا ہے۔ کرپشن کرکے پیٹ بھر کر مزدور کہتا ہے کہ اللہ کا مجھ پر بہت کرم ہے اور طاقتور رشوت اور لوٹ کھسوٹ کے مال سے محل تعمیر کرکے اس پر لکھ لیتا ہے
ھذا من فضل ربی !

دونوں کا ضمیر مطمئن نہیں لیکن کرپشن چھوڑنے کو تیار نہیں۔۔ ہاں جب زلزلہ آجائے تو دونوں بدہواس ہوکر دوڑتے ہیں اور اللہ کا نام لینا شروع کردیتے ہیں لیکن جیسے ہی سب نارمل ہوتا ہے تو دوبارہ وہی روٹین سٹارٹ !

زلزلوں سے بچنا ہے تو خود کو اللہ اور اسکے رسول کی غلامی میں دیکر شریعت کا پابند بنالیں۔۔ زمین پر بھی آرام سے رہینگے اور زمین کے نیچے بھی سکون سے سوئیں گے۔

Comments

Popular posts from this blog

شعور اور لاشعور

نسوار کیا ہے