زیادہ ذہین ہونے کی آٹھ نشانیاں
زیادہ ذہین ہونے کی آٹھ نشانیاں
1 ۔ پہلی نشانی ہے بہت زیادہ سوچنا۔ جو انسان بہت زیادہ سوچ بچار کرتا ہے اور خلا میں گھورتا رہتا ہے وہ پاگل اور بے حد ذہین ہوتا ہے۔
2 ۔ زیادہ ذہین لوگ صبح صادق بیدار ہوتے ہیں۔ مشکل ہے کہ کبھی سات بجے کے بعد بیدار ہوں۔
3 ۔یہ لوگ دوسرے لوگوں سے ملنا جلنا اور ان سے بےجا گھلنے ملنے کو معیوب تصور کرتے ہیں۔ صرف شام کے اوقات میں کبھی کبھار لوگوں سے ملتے ہیں۔ ان کو تنہائی اور خلوت لذت دیتی ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جینیس لوگ ہمیشہ بہت زیادہ واک اور چہل قدمی کرتے ہے ۔ جینیس لوگ روز کی ایک سادی روٹین پر عمل کرتے ہیں کیونکہ اس سے ان کو تحفظ کا احساس ہوتا ہے۔ ایک ذہین انسان صرف تب تک اپنا دماغ ہوشیاری سے استعمال کر سکتا ہے جب تک اس کو یہ یقین ہو کہ اس کے کسی کام میں کوئی خلل نہیں پیدا ہو گا۔ یہ لوگ عموماً روز ایک ہی روٹین فالو کرتے ہیں۔ ان کو دماغی تسلی درکار ہوتی ہے کہ ان کا اپنی زندگی پر پورا کنٹرول ہے۔
4 ۔ جینیس لوگ اپنی ذاتی ڈائری رکھنا پسند کرتے ہیں۔
5 ۔ یہ لوگ ذہنی یکسوئی کے بادشاہ ہوتے ہیں اور ان کو کسی بھی جگہ کسی بھی وقت بٹھا دو تو اپنا کام بخوبی جاری رکھ سکتےہیں۔
6 ۔کسی بھی عام انسان اور ذہانت کے شہنشاہ میں سب سے بڑا فرق ان کی دماغی آئیڈیاز کا ہے۔ عام انسان کام تب بند کرتا ہے جب اس کا دماغ پک جائےیا اس کی تخلیقی صلاحیت جواب دیدے مگر ایک جینیس ہمیشہ کام بیچ میں چھوڑ دیتا ہے۔وہ کام اس وقت چھوڑتا ہے جب اس کے دماغ میں اگلا آئیڈیا آجائے۔ اس کا دماغ کبھی انوکھے خیالات سے خالی نہیں ہوتا بلکہ چوبیس گھنٹے ادھر ادھر پرواز کرتا رہتا ہے۔ ان کے لیے بہت ضروری ہوتا ہےکہ انفرادی آزادی کسی طرح مفقود نہ ہونے پائے۔ وہ اپنی زندگی اپنی مرضی سے گزارناچاہتے ہیں اور عموماً اس کے عادی ہوتے ہیں۔
7 ۔ ذہین لوگ زیادہ تر بہت مزاحیہ ہوتے ہیں اور اپنے ارد گرد سلیقے اور صفائی کو بہت زیادہ پسند نہیں کرتے۔ان کے لیے دنیا اور اس کی قبولیت اتنی اہم نہیں ہوتی۔ ان کو لوگوں کی باتوں سے بہت کم فرق پڑتا ہے۔ وہ اپنے چھوٹے چھوٹے ہدف با آسانی حاصل کر لیتے ہیں اور باقی لوگوں کی طرح یہ نہیں سوچتے کہ سٹائل اور طریقہ کار مینو ئل کے مطابق کرنا ہے۔ وہ بہت آگے کے مناظر دیکھ سکتے ہیں اور طریقہ کار ان کے لیے ہرگز اہم نہیں ہوتا۔ جب وہ اپنے مقاصد میں کامیاب ہوتے ہیں تو عام لوگ حیرت کا شکار ہوجاتے ہیں کہ وہ تو ٹھیک سے کام بھی نہیں کر رہے تھے تو وہ اپنا مقصد کیسے حاصل کر بیٹھے۔
8 ۔ یہ بہت حساس ہوتے ہیں اور چاہے دوسرے کی مدد کریں یا نہیں، یہ شکل دیکھ کر اگلے کے حالات اور سوچ پڑھ لیتے ہیں۔ ان کو لوگوں سے گھلنا ملنا نا پسند ہوتا ہے مگر یہ دوسرے لوگوں کو مصیبت میں دیکھ ک بہت وقت اداس رہتے ہیں
Comments
Post a Comment