سائنسی موت
#سائنسی_موت
موت کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں، مگر کیا آپ جانتے ہیں سائنسی طور پر موت کی بنیادی وجہ کیا ہے ؟ "سائنس کے مطابق موت تب ہوتی ہے جب دماغ مردہ ہوجائے۔ اس عمل کو "Biological death" کہا جاتا ہے۔ موت کی چاہے کوئی بھی وجہ ہو، ایک انسان یا جانور تب مرتا ہے جب اسکے دماغ کے خلیے اتنی تعداد میں مردہ ہو جائیں کہ دماغ اور جسم کا رابطہ منطقہ ہوجائے جس وجہ سے جسم کوئی بھی اندرونی یا بیرونی فعل انجام نہ دے سکے (کیونکہ جسم کو زندہ رہنے کے لیے ضروری سب فعل انجام دینے کے سگنل دماغ سے ہی آتے ہیں) اور اس صورتحال کو واپس بدلا نہ جاسکے۔"
لیکن سائنس موت کی ایک اور بنیادی وجہ بھی بتاتی ہے جسے "clinical death" کہا جاتا ہے۔ Clinical death تب ہوتی ہے جب ایک انسان کا دل، گردشِ خون اور سانس کا نظام رک جائے۔ پھر یہی clinical death انسان کو Biological death کی طرف ہے جاتی ہے۔ یعنی کہ اگر کسی کے دل کی دھڑکن رک گئی جس وجہ سے اسکے خون کی گردش رک گئی جس وجہ سے اسکے دماغ کے خلیوں کو آکسیجن اور خوراک نہیں ملے گی اور دماغی خلیوں کی موت واقع ہوجائے گی (Biological death) سو اس طرح سے clinical death (دل کا رکنا) Biological death (دماغی خلیوں کی موت) کی طرف لے جاتا ہے۔
مگر clinical death سے Biological death کی طرف جانے میں کچھ منٹوں کا وقفہ ہوتا ہے۔ اس وقفے میں اگر کسی کو ایسی میڈیکل ایڈ ملی کہ اسکا دل دوبارہ دھڑکنے لگا اور سانس دوبارہ بحال ہو جائے تو وہ انسان clinical death سے واپس اجائے گا، لیکن اگر یہ قلیل سا وقت گزر گیا تو دماغی خلیے اور جسم کے دوسرے خلیے مردہ ہو جائیں گے جس سے انسان ابدی نیند سو جائے گا۔ اسی لیے ہم Biological death کو ہی حتمی موت تصور کرتے ہیں۔
#وارث_علی
Comments
Post a Comment