کینسر بیماری کیسے کہتے ہیں
کینسرز ایسی بیماریوں کو کہتے ہیں جن میں بدن کے کسی حصے کے خلیے بنا روک ٹوک کے تقسیم ہو کر دوسرے حصوں کو پھیل سکیں ،
ایک اوسط جسامت کے انسان میں پچہتر کھرب (پچہتر سو ارب ) خلیے ہوتے ہیں ، ان میں سے ٣٠٠ ارب خلیے ہر روز تقسیم ہوتے ہیں ، یہ خلوی تقسیم یا مائیٹوسس بڑے کنٹرولڈ طریقے سے ہوتی ہے.
پر بعض اوقات کچھ خلیے کنٹرول سے نکل کر بنا روک ٹوک تقسیم ہونا شروع ہو جاتے ہیں ، ان کو ہم کینسر کے خلیے کہتے ہیں اور یہ ہم میں سے ہر شخص کے بدن میں روزانہ ہزاروں کے حساب سے بنتے ہیں ،
عموما ہمارے خون کا مدافعاتی نظام ان کو پہچان کر فورا ختم کر دیتا ہے اور ہمیں کینسر نہیں ہو پاتا ، پر اگر اس نظام اور کینسر کے خلیوں میں توازن خراب ہو جاے یعنی خلیے کثرت سے بنیں یا مدافعاتی نظام کمزور ہو تو ہمیں کینسر ہو جاتا ہے .
بہت سے عوامل کینسر کا باعث بنتے ہیں ، یہ عوامل یا تو جینیاتی تبدیلیاں لا کر کینسر کے خلیوں کی تعداد بڑھاتے ہیں یا خون کے مدافعاتی نظام کو کمزور کرتے ہیں ،
ان میں سگریٹ نوشی قابل ذکر ہے ، اسکے علاوہ موٹاپا ، خوراک میں زیادہ توانائی اور گوشت کا استعمال ، ورزش کی کمی اور مختلف قسم کی وائرل انفیکشنز شامل ہیں ، قریبا دس فیصد کے قریب کینسر موروثی ہوتے ہیں جو ڈی این اے میں خامیوں کی وجہہ سے نسل در نسل چلتے ہیں ،
کینسرز سے کیسے بچیں ؟
سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں ، خوراک میں سبزیاں اور پھل زیادہ استعمال کریں ، ورزش کریں ، وزن کم کریں ، ہیپاٹائٹس کی ویکسینیشن کروا لیں اور صحتمند زندگی گزاریں ،
ترقی یافتہ ملکوں میں زیادہ رسک والے مریضوں میں باقاعدگی سے کینسر کے اسکریننگ ٹیسٹ (بظاھر نارمل لوگوں میں کینسر کی ممکنہ تشخیص کے ٹیسٹس ) کیے جاتے ہیں ، یہ ٹیسٹس تمام کینسرز کیلیے ممکن نہیں ہیں پر بڑی عمر کے لوگوں میں بڑی آنت اور خواتین میں بچہ دانی (سروکس ) اور بریسٹس کیلیے کیے جاتے ہیں ،
کینسر کی ابتدائی علامات
بدقسمتی سے بہت سے کینسرز بڑی دیر تک خاموش رہتے ہیں ، جب انکی علامات ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں تو یہ بدن کے اندر پھیل کر ناقابل علاج ہو چکے ہوتے ہیں ، بہت سی علامات کا انحصار بدن میں کینسر کے مقام سے ہے مثلا پھیپھڑوں کا کینسر کھانسی ، خون تھوکنے اور نمونیا کی علامات پیدا کرے گا ،
پر کچھ علامات بہت عمومی ہیں جو تمام کینسرز پر لاگو ہوتی ہیں اور انکو خصوصی توجہ دینی چاہیے ، ان میں بظاھر بغیر کسی وجہہ کے وزن کی کمی ، مسلسل بخار ، کھانسی ، تھکاوٹ ، جلد کی رنگت میں تبدیلی شامل ہیں ،
اگر ایسی علامات عمومی علاج (مثلا بخار اور کھانسی کی دواؤں ) سے ٹھیک نہ ہو رہی ہوں اور انکی بظاھر کوئی وجہہ بھی معلوم نہ ہو تو یہ خطرے کی علامت ہے ، ایسی صورت میں فورا ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے ،
علاج :
کینسر کے علاج کا بنیادی مقصد کینسر کے خلیوں اور خون کے مدافعاتی نظام میں توازن کو مدافعاتی نظام کے حق میں کرنا ہے ، علاج کے طریقہ کار کا کا دارومدار کینسر کی نوعیت ، جسم میں مقام اور پھیلاؤ سے ہے ، اس میں جراحی ، دوایئں (کیموتھراپی) اور ریڈیشن کا علاج شامل ہیں ،
ایک اور طریقہ یہ ہے کہ مریض کے مدافعاتی نظام کو یا تو عمومی طور پر طاقتور بنایا جاے یا اس میں ایسی جینیاتی تبدیلیاں کی جایئں کہ یہ کینسر کے خلیوں کو پہچان کر انکا خاتمہ کر سکے ،
Comments
Post a Comment