انسانی دل
۔۔۔۔۔۔انسانی دل ۔۔۔۔۔۔
دل ایک ایسا عضو ہے جو انسان کے دنیا میں آنے سے پہلے ( یعنی رحم مادر میں ) بھی کام کرتا ہے اور انسان کے مرنے تک اپنا کام جاری رکھتا ہے- اس کا کام جسم کے تمام حصوں ک خون پہچانا ہے جس کے لیے اسے بہت زیادہ مقدار میں توانائی کی ضرورت ہوتی ہے جو دل کے مسلز ATP کی صورت میں حاصل کرتے ہیں- ATP ایک مالیکیول ہے جو Mitochondria سے حاصل ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے ہمارے دل کے مسلز کے خلیوں میں Mitochondria کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے تاکہ مسلز کو زیادہ مقدار میں ATP ملتی رہے۔
دل ہمارے جسم کی Cavity thoracic کے بائیں جانب واقع ہے جس کو آگے سے sternum اور پیچھے سے ریڑھ کی ہڈی محفوظ رکھتے ہیں۔ اس کے آس پاس ایک ڈبل میمبرین ہوتی ہے جسے ہم Pericardium کہتے ہیں- ہم جانتے ہیں کہ دل کا کام خون کو پمپ کرنا ہے جس کے لئے دل کے مسلز میں مسلسل کنٹریکشن ( یعنی سکڑنے کا عمل ) اور ریلیکسیشن ( یعنی پھیلنے کا عمل ) ہوتی رہتی ہے - چنانچہ اس بات کا امکان موجود رہتا ہے کہ رگڑ کی وجہ سے دل اپنی elasticity کو کھو نہ دے- دل کو رگڑ سے محفوظ رکھتنے کے لیے pericardial کی ڈبل میمبرین کے بیچ میں ایک مائع خارج ہوتا ہے جسے Pericardial fluid کہا جاتا ہے- یہ مائع دل اور آس پاس کے ٹشوز میں رگڑ کو روکتا ہے۔
ِاس سے پہلے کہ ہم دوران خون کے تمام سسٹم کو پڑھیں، آئیے پہلے ہم خون سے متعلق کچھ تراکیب یعنی terms کو بیان کرتے ہیں اور دل کے تمام حصوں کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ہمیں یہ سسٹم سمجھنے میں آسانی ہو۔
انسانی دل کے چار حصے یا خانے ہیں- ان میں سے دو حصے جنہیں artria کہتے ہیں دل کے اوپر کی جانب ہوتے ہیں جن
کی دیوار پتلی ہوتی ہے کیونکہ ان کا کام خون کو صرف دل کے نچلے خانوں یعنی وینٹریکل کو دینا ہوتا ہے جس کے لیے زیادہ پریشر کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہ دو ventricle دل کے نیچے کی جانب موجود ہوتے ہیں جن کی دیوار موٹی ہوتی ہے کیونکہ وینٹریکل نے خون کو پورے جسم میں پمپ کرنا ہوتا ہے جس کے لیے زیادہ پریشر کی ضرورت ہوتی ہے - زیادہ پریشر بنانا تب ھی ممکن ہوتا ہے جب ایریا کم ہو۔ ان arteries کے بیچ میں ایک دیوار موجود ہوتی ہے جو ان کو الگ کرتی ہے جسے Inter Artrial Septum کہا جاتا ہے- ایسی ہی ایک دیوار دو ventricles کو بھی ایک دوسرے سے الگ کرتی ہے جسے ہم Inter Ventricular Septum کہتے ہے۔ دائیں Artrium کی اوپری جانب دو بڑی نالیاں ہوتی ہے جو کہ بغیر آکسیجن والے خون کو دل
کی طرف لاتی ہیں جنہیں ہم Venacava Inferior and Superior کے نام سے جانتے ہیں۔ جبکہ اس کے بائیں جانب
Veins Pulmonary کے دو Pair ہوتے ہیں جوکہ پھیپھڑوں سے آکسیجن سے لدے ہوئے تازہ خون کو دل کی طرف لاتے ہیں۔
اسی طرح نیچے Ventricles میں دائیں جانب Aorta Systematic ہوتی ہے جو تمام جسم کو آکسیجن بھرا خون مہیا کرتی ہے
اور بائیں جانب Aorta Pulmonary موجود ہوتی ہے جو کہ بغیر آکسیجن واال خون پھیپھڑوں کو بھیجتی ہے۔
دائیں artrium اور ventricle کے بیچ میں Valve Tricuspid موجود ہوتی ہے جس سے خون اوپر سے نچلے خانے میں داخل ہوتا ہے لیکن واپس اوپر والے خانے میں نہیں جا سکتا۔ اسی طرح بائیں جانب کے دونوں خانے ایک دوسرے سے Bicuspid Valve یا Valve Mitral کے ذریعے ایک طرح سے رابطے میں ہوتے ہیں ۔ ایسی ہی ایک valve lunar Semi پلمنری اور سسٹم ایٹک Aorta میں بھی موجود ہوتی ہے۔ لفظ Valve جہاں بھی استعمال ہوتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس حصے کا کام Flow Backward کو روکنا ہے تاکہ خون واپس نہ جانے پائے۔ دل کے نچلے خانوں میں ایک طرح کے Muscles موجود ہوتے
ہیں جو کہ Cusps کو ایک دھاگوں کے گروپ نما tindinae chordae سے جوڑتے ہیں- ان مسلز کو Muscles Papillary کہا جاتا ہے۔
ہم جانتے ہے کہ ہمارے جسم کے تمام سسٹمز ہمارے دماغ سے جاری ہونے والے سگنلز کے مطابق کام کرتے ہیں - ان میں سےکچھ سسٹمز پر ہم شعوری طور پر کنٹرول کر سکتے ہیں اور کچھ Involuntary ہوتے ہیں۔ ہمارے دل کو Muscle Myogenic کہا جاتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ دماغ ہمارے دل کے صرف node artrial Sinoکو پیغام بھیجتا ہے جو کہ دائیں Artria میں موجود ہوتا ہے- یہ نوڈ دماغ سے آنے والے احکامات کے مطابق دل کی دھڑکن کے پراسس کا impulse بھیجتا ہے یعنی دل کے مسلز کو دھڑکنے کا پیغام دماغ سے نہیں بلکہ خود دل سے آ رہا ہے۔
اگلی قسط میں ہم Cardiac Cycle اور Heart Beat کے پورے نظام کو ڈسکس کریں گے جس سے یہ تمام چیزیں زیادہ اچھے سے سمجھ آ جائیں گی۔
آخر میں میں Rimza Khaliq صاحبہ کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی جن کے توسط سے قدیر سر نے میری تحریر پڑھی اور جہاں غلطی تھی اس کو درست کیا۔
~ زینب سلیم۔
Comments
Post a Comment