علم اور زندگی

علم اور زندگی
علم زندگی کی بنیاد ہے۔ اس علم کا بنیادی حصہ زندہ جسم کے ہر خلیے میں موجود ڈی این اے میں ہوتا ہے۔ مختلف جانداروں کے ڈی این اے میں محفوظ یہ علم کتنا ہوتا ہے آئئیے دیکھتے ہیں:
1. وائرس: 10000 بٹ یا تقریبا ایک صفحے کی عبارت کے برابر۔
2. بیکٹیریا: 1000000 بٹ یا تقریبا 100 صفحے کی عبارت کے برابر۔
3. انسان: 5000000000 بٹ یا تقریباً 500 صفحوں کی 1000 کتابوں کے برابر۔

لیکن انسان کے لیے اس قدر معلومات کو بھی کم سمجھ کر اسے دماغ کے نام سے ایک عضو دیا گیا جس میں 100000000000000 بٹ یا تقریباً 2 کروڑ کتابوں کے برابر معلومات ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ ایک عام انسان کے دماغ کی بات ہے، آئین سٹائن کی نہیں۔
مگر انسان معلومات کا اتنا بھوکا ہے کہ اس پر بھی قانع نہ رہا۔ اس نے لکھنا ایجاد کیا تاکہ کچھ معلومات کو دماغ سے باہر محفوط کرسکے۔ نتیجہ کتابوں کی صورت میں سامنے آیا ۔ آج دنیا میں اتنی کتابیں موجود ہیں جن میں محفوظ معلومات کو اگر بٹ کی شکل میں ظاہر کرنا چاہیں تو 1 کے بعد پندرہ صفر لگانے پڑیں گے۔ کمپیوٹر ڈیٹا، آڈیو اور ویڈیو کی صورت میں محفوظ معلومات ان کے علاوہ ہیں۔
(کارل ساگان کی کتاب " کاسموس" سے)

Comments

Popular posts from this blog

شعور اور لاشعور

نسوار کیا ہے