Posts

سائنسی موت

#سائنسی_موت  موت کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں، مگر کیا آپ جانتے ہیں سائنسی طور پر موت کی بنیادی وجہ کیا ہے ؟ "سائنس کے مطابق موت تب ہوتی ہے جب دماغ مردہ ہوجائے۔ اس عمل کو "Biological death" کہا جاتا ہے۔ موت کی چاہے کوئی بھی وجہ ہو، ایک انسان یا جانور تب مرتا ہے جب اسکے دماغ کے خلیے اتنی تعداد میں مردہ ہو جائیں کہ دماغ اور جسم کا رابطہ منطقہ ہوجائے جس وجہ سے جسم کوئی بھی اندرونی یا بیرونی فعل انجام نہ دے سکے (کیونکہ جسم کو زندہ رہنے کے لیے ضروری سب فعل انجام دینے کے سگنل دماغ سے ہی آتے ہیں) اور اس صورتحال کو واپس بدلا نہ جاسکے۔"  لیکن سائنس موت کی ایک اور بنیادی وجہ بھی بتاتی ہے جسے "clinical death" کہا جاتا ہے۔ Clinical death تب ہوتی ہے جب ایک انسان کا دل، گردشِ خون اور سانس کا نظام رک جائے۔ پھر یہی clinical death انسان کو Biological death کی طرف ہے جاتی ہے۔ یعنی کہ اگر کسی کے دل کی دھڑکن رک گئی جس وجہ سے اسکے خون کی گردش رک گئی جس وجہ سے اسکے دماغ کے خلیوں کو آکسیجن اور خوراک نہیں ملے گی اور دماغی خلیوں کی موت واقع ہوجائے گی (Biological death) سو اس طرح س...

انسانی دماغ کی ‏حیرت ‏انگیز ‏معلومات

انسانی دماغ ٹھوس نہیں ہوتا بلکہ لچکدار ہوتا ہے اور اسکا %73 حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔ اسکا وزن صرف 1300گرام سے 1400 گرام تک ہوتا ہے۔ اور حیران کن طور پر یہ ایک کھرب خلیات پر مشتمل ہوتا ہے یہ تعداد قریب قریب اتنی ہی ہے جتنے ہماری کہکشاں ملکی وے میں ستارے ہیں۔ ان خلیات کی بھی دس ہزار اقسام ہیں اسکا سائز مکمل جسم کا صرف %2 ہوتا ہے لیکن یہ کل توانائی کا بیس فیصد استعمال کرتا ہے اسکے مختلف حصے اپنا کام بخوبی سر انجام دیتے ہیں____ دماغ کا ہر خلیہ اپنے آپ میں کمپیوٹر کی طرح کام کرتا ہے پھر یہ سارے آپس میں مربوط ہوتے ہیں۔ یوں سمجھ لیں ان میں Networking ,ھوتی ھے۔ جس کی وجہ سے یہ مل کر فیصلہ کرتے ہیں یاداشت محفوظ کرنے والا حصہ اتنی صلاحیت رکھتا ہے کہ 2.5 پیٹا بائیٹ میموری محفوظ کر سکتا ھے۔ سادہ الفاظ میں تقریباً پچیس لاکھ گیگا بائیٹس کا ڈیٹا محفوظ کیا جا سکتا ھے____ دماغ کے خلیات کو خون سپلائی کرنے والی نالیاں اتنی باریک ہوتی ہیں کہ بمشکل نظر آتی ہیں لیکن صرف دماغ میں انکی طوالت اتنی ہوتی ہے کہ بالفرض محال انکو آپس میں جوڑ دیا جائے تو 120000 کلومیٹر لمبائی بنے گی دماغی خلیات ایک دوسرے کو 432 کل...

جگر ‏خراب ‏ہونے ‏کی ‏ابتدائ ‏علامات

جگر کا درست طریقے سے کام کرنا متعدد وجوہات کے باعث اچھی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے یں کسی بھی قسم کی خرابی یا بیماری کی صورت میں جو علامات سامنے آتی ہیں وہ بھی اکثر افراد نظر انداز کردیتے ہیں۔یہاں جگر کو نقصان پہنچنے کی ایسی ہی خاموش علامات کا ذکر کیا گیا ہے جن سے واقفیت ہر ایک کے لیے ضروری ہے۔معدے میں گڑبڑدل متلانا اور قے آنا جگر میں خرابی کی ابتدائی علامات ہوسکتی ہیں جو عام طور پر ڈپریشن، فوڈ پوائزننگ اور آدھے سر کے درد جیسے امراض کے ساتھ بھی سامنے آتی ہیں۔ تاہم جگر کے امراض میں ہر وقت دل متلاتا رہتا ہے جو جگر میں نقصان کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ ایسا اس وقت ہوتا جب میٹابولزم اور نظام ہاضمہ میں جگر کی خرابی کی وجہ سے تبدیلیاں آتی ہیں، اگر ہر وقت متلی، قے اور معدے میں خرابی کی شکایت ہو تو طبی مدد کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے جگر پر چربی چڑھنے کی کوئی جسمانی علامت نہیں ہوتی اور بظاہر خون کے ٹیسٹ یا جگر کے معائنے کے بغیر اس کی شناخت ممکن نہیں ہوتی، مگر جگر کے امراض کی شدت بڑھ رہی ہو تو تھکاوٹ اور کمزوری جیسی علامات ضرور سامنے آسکتی ہیں۔ اگر آپ کو ہر وقت تھکاوٹ اور کمزوری کا احساس ہوتا ہ...

آج سے ‏سو ‏سال ‏بعد

آج سے 100 سال بعد مثال کے طور پر 2121 میں ہم سب اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ زیر زمین ہوں گے, اور اجنبی ہمارے گھروں میں رہیں گے اور ہماری جائیداد غیر لوگوں کی ملکیت ہوں گی, انہیں ہماری کچھ یاد بھی نہیں رہے گی ابھی بھی ہم میں سے کون اپنے دادا کے باپ کا سوچتا ہو گا .. ہم اپنی نسلوں کی یاد میں تاریخ کا حصه بن جائیں گے، جبکہ لوگ ہمارے نام اور شکلیں بھول جائیں گے.  سو سال میں کئی اندھیرے اور ٹھہراؤ آئیں گے تب ہمیں اندازہ ہوگا کہ دنیا کتنی معمولی تھی، اور سب کچھ اور دوسرے سے زیادہ پا لینے کے خواب کتنے نادان اور خسارے کی سوچ کے حامل تھے، اور ہم چاہیں گے کہ اگر ہم اپنی ساری زندگی نیکیاں سمیٹتے اور نیکیاں کرتے ہوئے گزاریں تو وه موقع آج ھمارے پاس خوش قسمتی سے موجود ھے.. جب تک ہم باقی ہیں۔۔  ابھی زندگی باقی ہے ۔۔ غور کریں اور بدلیں..  اے اللہ ہمیں ہدایت دے.. اے اللہ ہمارا انجام اچھا کر..

خون ‏دینے ‏کے ‏فائدے

*سوال: خون دینے کا سب سے بڑا نقصان کیا ہے؟* جوآب: خون دینے کا نقصان کوئی نہیں البتہ بڑا فائدہ ہے کہ ریگولر  خون دینے والے فرد کو دل کے دورے اور کینسر کے چانسس باقی افراد کے مقابلے میں %95 کم ہوتے ہیں۔ یہ ریسرچ امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کی ہے۔ *سوال: کسی کو خون کا عطیہ دینے کے بعد کتنے دنوں میں خون بن جاتا ہے ؟* جواب: خون عطیہ کرنے کے تین دن میں کمی پوری ہو جاتی ہے جبکہ 56 دنوں میں خون کے مکمل خلیات بن کر تازہ خون رگوں میں دوڑنے لگتا ہے۔ *سوال:پرانا خون زیادہ طاقتور ہوتا ہے یا نیا بننے والا ؟* جواب: نیا بننے والا خون پرانے کی بنسبت زیادہ فریش اور طاقتور ہوتا ہے۔ *سوال:  خون دینے کے فوائد کیا ہیں ؟* جواب:  خون دینے کا سب سے بڑا فائدہ ایک تو صدقہِ جاریہ میں حصہ ڈالنا ہے جو قیامت تک نسل درنسل آپ کیلئے ثواب کا موجب ہے۔ اس کا دوسرا بڑا فائدہ خون میں آئرن کی مقدار بیلنس رکھنا اور سب سے بڑا  فائدہ صحت مند اور فریش زندگی گزارنا ہے۔ ریگولر خون دینے والے کی جلد دوسروں کی بنسبت زیادہ عرصے تک جوان اور صحتمند رہتی ہے۔ اس کا ایک فائدہ مفت میں خون کی اسکرینگ بھی ہے۔ *سوال: خون سال م...

زندگی ‏کیا ‏ہے

زندگی کیا ہے ؟ زندگی کا کوئی ایک مطلب نہیں ہے اور نہ ہی زندگی کو ایک لائن میں بیان کیا جا سکتا ہے ہر کوئی اپنے تجربات کی بنیاد پر بولتا ہے کسی کے لیے زندگی مسلسل امتحان اور کسی کے لیے زندگی موت کا انتظار،کسی کے لیے زندگی سفر ہے اور کسی کے لیے زندگی بہت سی منزلوں پر پہنچ جانے کا نام ہے۔کسی کے لیے زندگی شکر گزاری کا نام ہے اور کسی کے لئے زندگی اللہ تعالی کی عطاوں کو جینے کا نام ہے۔۔۔ مگر میری نظر میں زندگی صرف زندگی ہے جس میں  کبھی خوشی ہے کبھی غم ہے۔۔۔کبھی خوف ہے کبھی پیار ہےکبھی صبر اور کبھی آزمائش  کبھی ہم چھوٹی سی  چیز سے گھبرا جاتے ہیں اور کبھی بڑی آزمائشوں کو ہنس کر قبول کر لیتے ہیں۔۔۔ بس وہ لوگ جو زندگی کا مقصد سمجھ جاتے ان کے لیے زندگی کا مطلب اتنا ہی بڑا ہوتا ہے۔۔ اللہ تعالی  سے دعا ہے کہ اللہ تعالی ہم سب کو صحت ایمان اور سکون والی زندگی عطا کرے آمین۔۔۔ #AyeshaMehar #MakeMindPositive

زندگی ‏صرف ‏آپکی ‏سوچ ‏

:::"زندگی صرف آپ کی سوچ"::: کسی ریاست میں ایک بہت امیر شخص رہتا تھا۔دُنیا کی ہر آسایش اُس کے پاس تھی ۔ اس کا ایک ہی بیٹا تھا جو تنہائی پر تعیش زندگی گزار رہا تھا۔ ایک دن اس شخص نے سوچا کہ کسی طرح مجھے اپنے بیٹے کو اس بات کا احساس دلانا چاہیے کہ وہ کس قدر عیش وعشرت کی زندگی گزار رہا ہے۔ اسے علم ہونا چاہیے کہ ہمارے معاشرے میں بہت سے غریب لوگ بھی رہتے ہیں اور وہ غربت میں کس طرح گزارا کرتے ہیں تاکہ میرے بیٹے کوان چیزوں کی قدر وقیمت کا احساس ہو جو اُسے میسر ہیں اور اس مال و دولت کی قدر ہو جو میں نے اُسے دے رکھی ہے۔ یہی سوچ کر اُس نے فیصلہ کیا کہ ایک وہ اپنے بیٹے کو کسی گاوٴں لے جائے گا اور وہ پورا دن کسی غریب کسان کے گھر گزاریں گے۔ وہ اپنے بیٹے کے ہمراہ اپنی ریاست کے چھوٹے سے گاوٴں میں پہنچا اور پورا دن وہ دونوں ایک کسان کے ساتھ رہے۔ اس شخص نے اپنے بیٹے کو پورا گاوٴں دکھایا اور گاوٴں کے لوگوں کا رہن سہن ، کھانا پینا اور پہننا اوڑھنا بھی دکھایا۔ غرض اس نے بیٹے کو گاوٴں کی زندگی سے اچھی طرح روشناس کروا دیا۔ امیر آدمی کے بیٹے کیلئے یہ سب کچھ بہت نیا اور انوکھا تھا۔ وہ انتہائی دل چسپی...