Posts

Showing posts from December, 2020

خوبصورت ‏انسان

ایک انسان بہت سارے ایٹموں سے مل کر بنتا ھے آپکی ہڈیوں میں جو کیلشیم ھے اور آپ کے خون میں جو آئرن ھے وہ ایک دھماکے سے پھٹنے والے ستارے کے دل میں پکی تھی آج سے اربوں سال پہلے۔ ( ہم سبھی انسان ستاروں کی خاک سے بنے ہوئے ہیں) #کارل_سیگن کا یہ خوبصورت قول ھے اگر ہم آپنی کائنات کے ممکنات کو دیکھیں تو ہم انسان اس میں بہت قیمتی ہیں۔ اگر آپ کا آختلاف کسی وجہ سے کسی ایک انسان سے ہو جاتا ھے۔ تو پھر بھی اسے جینے دیں۔ چونکہ ان اربوں کہکشاہوں میں بھی ڈھونڈنے سے تمہیں اس جیسا کوئی دوسرا انسان نہیں ملے گا!

حیاتیات کافی حیران کُن حد تک پہنچ چُکی

حیاتیات کافی حیران کُن حد تک پہنچ چُکی ہے۔ آئیے آپ کو کچھ حیران کُن باتیں بتاتا ہوں ایپی جنیٹکس یہ کہتی ہے کہ مائیں حمل کے دوران جن امور میں مصروف رہتی ہیں اُن کا بچے کی ذہنی صحت پہ کافی اثر ہوتا ہے۔ جس طرح کی موسیقی مائیں سُنتی ہیں وہ موسیقی بچوں کی جینیات پہ اثر رکھتی ہے۔ وہ باپ جو فولک ایسڈ اور وٹامن بی 12 کی زیادہ مقدار والی خوراک لیتے ہیں اُنکے بچوں کی یاداشت نارمل بچوں سے کمزور اور اُنکے جینز کا اظہار مختلف ہوتا ہے۔ وہ مائیں جو حمل کے دوران پیار سے رہتی ہیں۔ دوسروں کو پیار کی نگاہ سے دیکھتی ہیں اُن میں  ایسٹروجن خارج ہوتی ہے اور یہ ایسٹروجن بچے کی جینز پہ اثر کرتی ہے جس کے نتیجے میں انکے بچے  زیادہ پُرجوش اور تیز ہوتے ہیں ۔ وہ باپ جو بچپن میں ماں باپ سے ہراس ہوچکے ہیں، دباؤ کے ماحول میں بڑھے ہیں، اُنکے بچوں کے ایک سو چودہ دماغی  عصائب کے جینز متاثر ہوچکے ہوتے ہیں۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے بچوں کو جھڑک کر نا صرف اُن کو احساس کم تری کا شکار کررہے ہوتے ہیں بلکہ آپ اپنے  بچوں کی اولاد کی ذہانت بھی کم کر رہے ہوتے ہیں۔ یاد رہے یہ تحقیق ایپی جنیٹکس کے متعلق ہے۔...

دماغ ‏کو ‏کیسے ‏فریش ‏کریں

دماغ کو کیسے فریش کریں عام طور پر ہمارے دماغ کی فریکوئینسی 14 سے 30 htz ہوتی ہے۔ ہم تقریبا سارا دن اپنے دماغ کو اس فریکوئینسی پر چلاتے ہیں۔ دماغ کی اس فریکوئینسی کے ساتھ ہم بات چیت کرتے ہیں، کام کرتے ہیں، جذبات کا ظہار کرتے ہیں اور ضروری سوچ بچار کرتے ہیں۔ دماغ جب اس فریکوئینسی پر ہوتا ہے تو اسے Beta State of mind کہتے ہیں، اور اس حالت میں زہن سے نکلنے والی شعاوں کو Beta waves کہتے ہیں۔  جب دن کے کسی حصے میں ہم اپنے خیالوں میں کھوے ہوے کوی بات یا کوی واقعہ یا کوی Fantasy سوچ رہے ہوتے ہیں تو اس وقت ہمارے دماغ کی فریکوئینسی کم ہو کر 8 سے 14 htz ہو جاتی ہے۔ یا جب ہم نیند کی طرف جا رہے ہوتے ہیں، غنودگی کی کیفیت طاری ہو رہی ہوتی ہے اس وقت بھی ہمارے دماغ کی یہی فریکوئینسی ہوتی ہے۔ اسے Alpha state of mind کہتے ہیں اور اس سٹیٹ میں نکلنے والی شعاوں کو Alpha waves کہتے ہیں۔ ہلکی نیند کی کیفیت کو Theta State of mind کہتے ہیں اور اس کی فریکوئینسی 4 سے 8 htz ہوتی ہے۔ اس فریکوئینسی میں خواب بھی آتے ہیں۔ گہری نیند کی صورت Delta State of Mind کہلاتی ہے، اس کی فریکوئینسی 1 سے 4 htz ہوتی ہے۔ اس فریک...

تعریف ‏کیا ‏کریں

کسی کی تعریف کرنے کے لئے ضروری نہیں کہ اسکے مرنے یا جُدا کا انتظار کیا جائے۔ ایک بار پروفیسر جارڈرن پیٹرسن اس بات پہ رو پڑے تھے کہ ایک شخص ان کے پاس آیا اور وہ اس احساس میں مبتلا تھا کہ اس میں کسی چیز کی کمی ہے شائد اسی وجہ سے اس کی کوئی تعریف نہیں کرتا۔ بدلے میں پیٹرسن نے اسکی تعریف کی تو وہ شخص بلک بلک رویا۔ لوگ تعریف سننے کو ترستے یہاں فوت ہوجاتے ہیں۔ ہمارا بہت بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم میں سے زیادہ تر لوگ سمجھتے ہیں کہ اگلے کی تعریف کرنے سے وہ شخص ان کے ساتھ اپنا برتاؤ بدل دے گا۔ زیادہ تر گھریلو جھگڑوں کو آپ دیکھ لیں چاہے لو میرج ہو یا ارینج،  شادی کے کچھ سالوں بعد لڑائیاں شروع ہوجاتی ہیں۔ کیوں؟   کیونکہ دونوں ایکدوسرے کو پہلے کی طرح نہیں سراہتے ۔ بہت سے انسانوں کو یہ قدرتی عادت ہوتی ہے کہ وہ خوشی کے موقعے پہ ناراض ہو جاتے ہیں۔ سائیکالوجیکلی اس مظہر کی کئی وجوہات ہوتی ہیں زیادہ تر بچپن کی احساس محرومیاں۔مگر یہ بات کسی بھی رشتے میں محبت کو کم کرنے کے لئے کافی سے بھی زیادہ ثابت ہوتی ہے۔ بقول کچھ سائیکالوجسٹس ہم ایسے تعریف نا کرکے کسی کو خود اپنی ذات سے نفرت کرنا سکھا دیتے ہ...

چاند ‏کی ‏معلومات

چاند زمین کا ایک قدرتی سیٹیلائٹ ہے جو زمین کے گرد کروڑوں سالوں سے گھومتی آرہی ہے۔ چاند ایک ایسی دنیا ہے جسکے بارے میں astronomers زیادہ جانتے ہیں کیونکہ ایک تو یہ زمین کے بہت زیادہ قریب موجود ہے اور دوسرا یہ زمین کا قدرتی سیٹیلائٹ بھی ہے جو زمین کے آربٹ میں ہے۔ astronomers کے مطابق چاند ہر سال ہم سے 6 سنٹی میٹر دور ہوتا جارہا ہے مطلب یہ کہ آج سے کروڑوں سال بعد اگر زمین پر انسان موجود ہوئے تو وہ چاند کے بارے میں صرف قصے کہانیاں ہی سنیں گے اور ان کی کتابوں میں چاند کے بارے میں لکھا ہوگا کیونکہ اس وقت چاند زمین سے بہت زیادہ دور جا چکا ہوگا اتنا دور کہ یہ زمین سے ایک نقطے کی مانند نظر آئے گا۔  آج ہم جانتے ہیں کہ چاند کی وجہ سے زمین کو کافی فائدہ ہورہا ہے سمندروں میں مدوجزر پیدا ہورہے ہیں جسکی وجہ سے آبی زندگی برقرار ہے آج ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ زمین سورج کے گرد اپنا ایک چکر 365 دنوں میں مکمل کرتی ہے وہی اپنے axis پر یہ اپنا ایک چکر صرف 24 گھنٹوں میں مکمل کرتی ہے لیکن چاند ایسا بلکل نہیں کرتا۔ چاند اپنا ایک چکر زمین کے گرد صرف 27 دنوں میں مکمل کرتی ہے وہی اپنے axis پر بھی یہ اپنا ایک چک...

خواہشات_سکون_کی_بربادی_ہے

#خواہشات_سکون_کی_بربادی_ہے۔ ارب پتی صنعت کار، ایک مچھیرے کو دیکھ کر بہت حیران ہوا جو مچھلیاں پکڑنے کی بجائے اپنی کشتی کنارے سگریٹ سُلگائے بیٹھا تھا۔ صنعت کار: تم مچھلیاں کیوں نہیں پکڑ رہے؟ مچھیرے: کیونکہ آج کے دن میں کافی مچھلیاں پکڑ چکا ہوں۔  صنعت کار: تو تم مزید کیوں نہیں پکڑ رہے؟ مچھیرا: میں مزید مچھلیاں پکڑ کر کیا کروں گا؟ صنعت کار: تم زیادہ پیسے کما سکتے ہو، پھر تمہارے پاس موٹر والی کشتی ہو گی۔ جس سے تم گہرے پانیوں میں جاکر مچھلیاں پکڑ سکو گے۔ تمہارے پاس نائیلون کے جال خریدنے کے لئے کافی پیسے ہوں گے۔ اس سے تم زیادہ مچھلیاں پکڑو گے اور زیادہ پیسے کماؤ گے۔ جلد ہی تم ان پیسوں کی بدولت دو کشتیوں کے مالک بن جاؤ گے۔ ہوسکتا ہے تمہارا ذاتی جہازوں کا بیڑا ہو۔ پھر تم بھی میری طرح امیر ہو جاؤ گے۔ مچھیرا: اس کے بعد میں کیا کروں گا؟ صنعت کار: پھر تم آرام سے بیٹھ کر زندگی کا لُطف اُٹھانا۔  مچھیرا: تمہیں کیا لگتا ہے، میں اس وقت کیا کر رہا ہوں؟

آخرت ‏کی ‏تیاری ‏کرتے رہیں۔

⚖ ✍️ آخــــــرت کــــی تیـــــاری کـــرتـــے رہیـــــں،  📖دنیا کی عظیم کتاب قرآن مجید نے قیامت کا منظر  یوں بیان کیا ہے۔   ⭐۔ قیامت کا دن بہت عظیم دن ہے۔ (سورة الحج:1) ⭐۔اس دن سنگین حادثات پیش آئیں گے۔ (سورة القارعة:3-1) ⭐۔ وہ دن نہایت تلخ دن ہوگا۔ (سورة القمر:46) ⭐۔ ہر طرف مصیبت چھا جائے گی۔ (سورة النازعات:34) ⭐۔ اس دن کا شر ہر طرف پھیلا ہوگا۔ (سورة الانسان:7) ⭐۔ بہت خوف اور گھبراہٹ کا عالم ہوگا۔ (سورة إبراهيم :42) ⭐۔ اس دن کی ہولناکیاں دیکھ کر آنکھیں پتھرا جائیں گی۔ (سورة القيامة:7) ⭐۔ اس دن کی شدت سے دل اور نگاہیں الٹ جائیں گے۔ (سورة النور:37) ⭐۔ کلیجے منہ کو آجائیں گے۔ (سورة غافر:18) ⭐۔ وہ تیوریاں چڑھانے والا دن ہوگا۔ (سورة الإنسان:10) ⭐۔ وہ دن بچوں کو بوڑھا کرے گا۔ (سورة المزمل:17) ⭐۔ حاملہ عورتوں کے حمل گر جائیں گے۔ (سورة الحج:2) ⭐۔ وہ دن ٹلنے والا نہیں ہوگا۔ (سورة الشورى:47) ⭐۔ اس دن انسان جائے پناہ تلاش کرے گا۔ (سورة القيامة:11-10) ⭐۔ اس دن کسی کا مکر و فریب کسی کام نہں آئے گا۔ (سورة الطور:46) ⭐۔ اس دن کوئی عہدہ اور منصب کام نہ آئے گا۔ (سورة الشعراء:88) ⭐۔ ا...

اجامو ‏ایک ‏غریب ‏شخص

اجامو ایک غریب شخص کا اکلوتا بیٹا تھا 17 سال کی عمر میں قتل کا الزام لگا اور عمر قید کی سزا ہوئی. 40 سال جیل میں کاٹنے کے بعد ایک دن اجامو کو عدالت نے یہ کہتے ہوئے بری کر دیا کہ یہ بیگناہ ہے. اجامو کمرہ عدالت میں جج کے سامنے بیٹھا تھا حکومت نے  ان کے آگے ایک خالی ورقہ رکھا اور ان سے کہہ دیا کہ ان 40 سالوں کے بدلے اس کاغذ پر جتنی چاہیں رقم لکھ دیں حکومت آپ کو فوری ادا کرے گی. جانتے ہو اجامو نے کیا لکھا ؟ اجامو نے صرف ایک جملہ لکھا کہ "جج صاحب اس قانون پر نظر ثانی کیجئے" تاکہ کسی اور اجامو کی زندگی کے قیمتی 40 سال ضائع نہ ہوں. اس کے بعد وہ رو پڑے اسکے ساتھ کمرہ عدالت میں موجود حاضرین کی آنکھیں بھی اشکبار تھی. یہ کمرہ عدالت میں اسی لمحے کی تصویر ہے جب اجامو کے ضبط کا بندھن ٹوٹ گیا. ہمارے ہاں کتنے ہی اجامو ہیں جو جیل میں زندگی گزار کر وہی مرتے ہیں وہی کہیں دفن ہوتے ہیں اور اس کے کئی سال بعد عدالت ان کو بیگناہ قرار دیتی ہے. سید رسول کو جب لاہور ہائی کورٹ نے قتل کیس میں بری کیا تو پتہ چلا کہ وہ تو 2 سال پہلے جیل میں انتقال کرگئے ہیں،جب مظہر حسین کو 19 سال بعد قتل کیس میں سپریم کورٹ...

ایک ‏عبرتناک ‏قصہ

‎ ﺍﯾﮏ ﻋﺒﺮﺗﻨﺎﮎ ﻗﺼﮧ ؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛ ﺍﯾﮏ ﻓﻘﯿﺮ ﺁﺩﻣﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﺧﭽﺮ ﭘﺮ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﻮﺍﺭ ﮐﺮﮐﮯ ﺩﻣﺸﻖ ﺳﮯ ﺯﯾﺪﺍﻧﯽ ﭘﮩﻨﭽﺎﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﭘﺮ ﮐﺮﺍﯾﮧ ﻭﺻﻮﻝ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﺍﯾﮏ ﻗﺼﮧ ﺑﯿﺎﻥ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﯾﮏ ﺷﺨﺺ ﺳﻮﺍﺭ ﮨﻮﺍ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﺎ : ﯾﮧ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﻭ ﺍﻭﺭ ﺍُﺱ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﺳﮯ ﭼﻠﻮ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺍﺱ ﺳﮯ ﮨﻢ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﻨﺰﻝ ﻣﻘﺼﻮﺩ ﺗﮏ ﺟﻠﺪﯼ ﭘﮩﻨﭻ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﻧﮩﯿﮟ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﺍﻭﺭ ﯾﮩﯽ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻗﺮﯾﺐ ﮨﮯ۔ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﻭﮦ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻗﺮﯾﺐ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﻤﮭﯿﮟ ﺍﺳﯽ ﺳﮯ ﺟﺎﻧﺎ ﮨﻮ ﮔﺎ ۔ ﭼﻨﺎﻧﭽﮧ ﮨﻢ ﺍﺳﯽ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﭘﺮ ﭼﻞ ﭘﮍﮮ ۔ ﺁﮔﮯ ﺟﺎﮐﺮ ﺍﯾﮏ ﺩﺷﻮﺍﺭ ﮔﺬﺍﺭ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺁﮔﯿﺎ ﺟﻮ ﺍﯾﮏ ﮔﮩﺮﯼ ﻭﺍﺩﯼ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﺎﮞ ﺑﮩﺖ ﺳﺎﺭﯼ ﻻﺷﯿﮟ ﭘﮍﯼ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﮭﯿﮟ ۔ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﯾﮩﺎﮞ ﺭﮎ ﺟﺎﻭ ۔ ﻣﯿﮟ ﺭﮎ ﮔﯿﺎ ۔ ﻭﮦ ﻧﯿﭽﮯ ﺍﺗﺮﺍ ﺍﻭﺭ ﺍﺗﺮﺗﮯ ﮨﯽ ﭼﮭﺮﯼ ﺳﮯ ﻣﺠﮫ ﭘﺮ ﺣﻤﻠﮧ ﺁﻭﺭ ﮨﻮﺍ ۔ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﺎﮒ ﮐﮭﮍﺍ ﮨﻮﺍ ۔ ﻣﯿﮟ ﺁﮔﮯ ﺁﮔﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ۔ ﺁﺧﺮ ﮐﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﻗﺴﻢ ﺩﮮ ﮐﺮ ﮐﮩﺎ : ﺧﭽﺮ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﭘﺮ ﻟﺪﺍ ﮨﻮﺍ ﻣﯿﺮﺍ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﺗﻢ ﻟﮯ ﻟﻮ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﯼ ﺟﺎﻥ ﺑﺨﺶ ﺩﻭ ۔ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﻭﮦ ﺗﻮ ﻣﯿﺮﺍ ﮨﮯ ﮨﯽ ، ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮭﯿﮟ ﻗﺘﻞ ﮐﺮﮐﮯ ﮨﯽ ﺩﻡ ﻟﻮﮞ ﮔﺎ ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽ ﺳﮯ ﮈﺭﺍﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﻗﺘﻞ ﮐﯽ ﺳﺰﺍ ﯾﺎﺩ ﺩﻻﺋﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﺍﯾﮏ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﺳﻨﯽ...