Posts

Showing posts from January, 2020

دنیا کے 8 مہنگے ترین زہر !

دنیا کے 8 مہنگے ترین زہر !  ______________________________ تحریر: حسن خلیل چیمہ ________________________________________________ کچھ عرصہ قبل پاکستان میں ایک سکیم نکلی تھی شاید آپ نے بھی اس کے بارے میں سن رکھا ہو گا جس کے مطابق اگر آپ مطلوبہ زہریلا جانور پکڑ کر اگر مخصوص فرم کو دیتے ہیں تو آپ کو کروڑوں روپے انعام دیا جائے گا جس میں کالا بچھو ، کوبرا سانپ اور کچھ مخصوص چھپکلیاں شامل تھیں ۔ ان فرمز کا کہنا تھا کہ ہم ان جانوروں کو اس لئے پکڑتے ہیں کیونکہ ہمیں ان سے ادویات تیار کرنا ہوتی ہیں اور ہمیں خود وسیع پیمانے پر پکڑنے میں دشواری کا سامنا رہتا ہے اس لئے یہ کام ہم نے کسی بھی عام انسان کے سپرد کر رکھا ہے جسے ہم مطلوبہ جانور پکڑنے پر اچھا معاوضہ دیتے ہیں ۔  پہلے جو لوگ ان جانوروں کا شکار کرتے تھے جب ان سے پوچھا جاتا تو ان کا جواب یہ ہوتا کہ ہم یہ جانور پکڑ کے کمپنی کو دیتے ہیں اور کمپنی ان جانوروں کو مار کر اس سے کوئی خاص دوا تیار کرتی ہے اس لئے انھوں نے جانوروں کی قیمت مقرر کر رکھی ہے ۔  یہ بات مجھے اس لئے معلوم ہے کیونکہ میرا ایک دوست بھی ایک ایسے ہی زہریلے بچھو کے شکار ...

سٹوریج ۔مستقبل سے خطوط

سٹوریج ۔مستقبل سے خطوط فیس بک، ٹویٹر، لنکڈ ان ۔۔۔ یہ سب 2007 میں نمودار ہوئے۔ اسی سال کیوں؟  یہ اس سے پہلے ممکن نہ تھے اور اس کی کئی وجوہات تھیں۔ ان میں سے ایک وجہ ساتھ لگی تصویر کا ہاتھی تھا۔  گوگل کی کامیابی میں اس کا اصل جینئیس ڈیٹا کو سٹور کرنے کے سسٹم میں تھا۔  یہ دو الگ سافٹ وئیر تھے، جن کی مدد سے ہزاروں ڈرائیوز مل کر ایک ہی ڈرائیو کی طرح کام کرتی ہیں اور اگر ایک فیل ہو جائے تو پتا بھی نہیں لگتا۔ دوسرا سافٹ وئیر بھی گوگل کو خود ہی بنانا تھا کیونکہ اس وقت کوئی ایسی کمرشل ٹیکنالوجی موجود نہیں تھی۔ وہ اس بڑے ڈیٹا کو پراسس کرنے کی ٹیکنالوجی تھی۔ یہ پروگرام گوگل نے خود بنائے اور استعمال کئے۔  پروگرامنگ کی ایک پُرانی اور مانی ہوئی روایت کے مطابق گوگل نے فیصلہ کیا کہ وہ اس کے بُنیادی تصورات عوام کے ساتھ شئیر کریں گے۔ گوگل نے جو بنایا تھا، اس کا پروگرام تو نہیں لیکن طریقہ کار پبلک کے ساتھ شئیر کر دیا۔ اس کو دو پیپرز میں شائع کیا گیا کہ اہم پروگرام کیا ہیں اور کیسے کام کرتے ہیں۔ ایک پیپر اکتوبر 2003 میں شائع ہوا جس میں گوگل فائل سسٹم کا بتایا گیا۔ بہت بڑا ڈیٹا کس طرح سس...

فکر انگیز تحریر

سقراط نے جب زہر کا پیالہ پیا تو ایتھنز کے حکمرانوں نے سکھ کا سانس لیا کہ اُن کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے والا جہنم رسید ہوا، یونان کی اشرافیہ جیت گئی، سقراط کی دانش ہار گئی۔ وقت گزر گیا۔ اسکاٹ لینڈ کی جنگ آزادی لڑنے والے دلاور ولیم والس کو جب انگلینڈ کے بادشاہ ایڈورڈ اوّل نے گرفتار کیا تو اُس پر غداری کا مقدمہ قائم کیا، اسے برہنہ کرکے گھوڑوں کے سموں کے ساتھ باندھ کر لندن کی گلیوں میں گھسیٹا گیا اور پھر ناقابل بیان تشدد کے بعد اُسے پھانسی دے کر لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے گئے۔ اُس وقت کا بادشاہ جیت گیا، ولیم والس ہار گیا۔ وقت گزر گیا۔ گلیلیو نے ثابت کیا کہ زمین اور دیگر سیارے سورج کے گرد گھومتے ہیں تو یہ کیتھولک عقائد کی خلاف ورزی تھی، چرچ نے گلیلیو پر کفر کا فتویٰ لگایا اور اسے غیرمعینہ مدت تک کے لئے قید کی سزا سنا دی، یہ سزا 1633میں سنائی گئی، گلیلیو اپنے گھر میں ہی قید رہا اور 1642 میں وہیں اُس کی وفات ہوئی، پادری جیت گئے سائنس ہار گئی۔ وقت گزر گیا۔ جیورڈانو برونو پر بھی چرچ کے عقائد سے انحراف کرنے کا مقدمہ بنا یاگیا، برونو نے اپنے دفاع میں کہا کہ اس کی تحقیق عیسائیت کے عقیدہ خدا اور اُس...

غلط اور صحیح کا فیصلہ وقت کرتا ہے

سقراط نے جب زہر کا پیالہ پیا تو ایتھنز کے حکمرانوں نے سکھ کا سانس لیا کہ اُن کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے والا جہنم رسید ہوا، یونان کی اشرافیہ جیت گئی، سقراط کی دانش ہار گئی۔ وقت گزر گیا۔ اسکاٹ لینڈ کی جنگ آزادی لڑنے والے دلاور ولیم والس کو جب انگلینڈ کے بادشاہ ایڈورڈ اوّل نے گرفتار کیا تو اُس پر غداری کا مقدمہ قائم کیا، اسے برہنہ کرکے گھوڑوں کے سموں کے ساتھ باندھ کر لندن کی گلیوں میں گھسیٹا گیا اور پھر ناقابل بیان تشدد کے بعد اُسے پھانسی دے کر لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے گئے۔ اُس وقت کا بادشاہ جیت گیا، ولیم والس ہار گیا۔ وقت گزر گیا۔ گلیلیو نے ثابت کیا کہ زمین اور دیگر سیارے سورج کے گرد گھومتے ہیں تو یہ کیتھولک عقائد کی خلاف ورزی تھی، چرچ نے گلیلیو پر کفر کا فتویٰ لگایا اور اسے غیرمعینہ مدت تک کے لئے قید کی سزا سنا دی، یہ سزا 1633میں سنائی گئی، گلیلیو اپنے گھر میں ہی قید رہا اور 1642 میں وہیں اُس کی وفات ہوئی، پادری جیت گئے سائنس ہار گئی۔ وقت گزر گیا۔ جیورڈانو برونو پر بھی چرچ کے عقائد سے انحراف کرنے کا مقدمہ بنا یاگیا، برونو نے اپنے دفاع میں کہا کہ اس کی تحقیق عیسائیت کے عقیدہ خدا اور ...

امریکی معاشرے کا بدترین پہلو

کچھ سال پہلے کی بات ہے امریکہ کے ایک ٹی وی چینل پر ایک ریالٹی شو آیا کرتا تھا جس کا نام جیری اسپرنگر شو تھا. یہ شو بہت دلچسپ تھا. یہ 1991 میں شروع ہوا اور ستائیس سال تک مسلسل چلنے کے بعد 2018 میں ختم ہو گیا. اس شو میں حقیقی زندگی سے تعلق رکھنے والے کردار حقیقی مسائل پر بحث مباحثے کرتے. شو کی ریٹنگ بہت زیادہ تھی اس وجہ سے چینل کو بہت زیادہ آمدن ھوا کرتی تھی. چنانچہ ایسے افراد جو اس شو میں آ کر اپنے حقیقی مسائل پیش کرتے شو کے منتظمین معاوضے کے طور پر انہیں اچھی خاصی رقم دیا کرتے تھے. یہ لوگ واقعی حقیقی ھوتے انڈیا پاکستان کے شوز کی طرح پیڈ ایکٹرز نہیں ھوتے تھے. نتیجتاً اس شو کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ھوتا چلا گیا. ان شوز میں ایک ایسا سلسلہ بھی شروع کیا گیا جسے آپ کہہ سکتے ہیں کہ وہ امریکہ کے چہرے پر زوردار تھپڑ تھا (اگر امریکہ کا کوئی چہرہ ھے). اس سلسلے کا نام تھا " اس بچے کا باپ کون ھے" ایک عورت ایک بچے کے ساتھ پروگرام میں آتی اور بچے کے باپ کی تلاش شروع کردی جاتی. دراصل اس عورت کو پتہ نہیں ھوتا تھا کہ اس بچے یا بچی کا اصل باپ کون ھے. استغفراللہ استغفراللہ استغفراللہ... شو ک...

انسان زمینی مخلوق نہیں ھے

*معلوماتی دنیا کا ایک منفرد و حیران کن میسیج* انسان زمینی مخلوق نہیں ھے : امریکی ایکولوجسٹ ڈاکٹر ایلس سِلور کی تہلکہ خیز ریسرچ: ارتقاء (Evolution) کے نظریات کا جنازہ اٹھ گیا: ارتقائی س...

😑ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺟﮩﺎلت ﻣﯿﮟ ﻟﻮﮒ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﯿﭩﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺯﻧﺪﮦ ﺩﻓﻦ

😑ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺟﮩﺎلت ﻣﯿﮟ ﻟﻮﮒ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﯿﭩﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺯﻧﺪﮦ ﺩﻓﻦ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﮯ ﺗﮭﮯ ۔ ﯾﮧ ﻟﻮﮒ ﺑﭽﯽ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﮟ ﻣﭩﮭﺎﺋﯽ ﮐﺎ ﭨﮑﮍﺍ ﺗﮭﻤﺎ ﺩﯾﺘﮯ یا ﺍﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﮟ ﮔﮍﯾﺎ ﺗﮭﻤﺎ ﮐﺮ ﺍﺱ ﮐﻮ ﻗﺒﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﭩﮭﺎ...

وفات کے 3 روز پہلے آپ صل اللہ علیہ السلام

وفات سے 3 روز قبل جبکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے گھر تشریف فرما تھے، ارشاد فرمایا کہ "میری بیویوں کو جمع کرو۔" تمام ازواج مط...